علاقے میں ترکی کی فعال کارکردگی کے پس پشت کوئی توسیعی سوچ کارفرما نہیں ہے: ایردوان

ہمیں کسی بھی ملک کی زمین کا لالچ نہیں ہے ہم صرف اپنے قومی دفاع کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں: صدر رجب طیب ایردوان

1534129
علاقے میں ترکی کی فعال کارکردگی کے پس پشت کوئی توسیعی سوچ کارفرما نہیں ہے: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی علاقائی مسائل سے دلچسپی لینے کے دوران کسی توسیعی پالیسی پر عمل پیرا نہیں ہے۔

حزب اقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے اسمبلی گروپ  اجلاس سے خطاب میں صدر ایردوان نے کہا ہے کہ بحیثیت ترکی ہم علاقائی مسائل سے دلچسپی لے رہے ہیں اور گلوبل سسٹم کی ناانصافیوں پر بات کر رہے ہیں یا پھر بحرانوں میں مداخلت کر رہے ہیں لیکن  ان تمام کوششوں اور کاروائیوں کے پس پشت ہرگز کوئی توسیعی سوچ کارفرما نہیں ہے۔ہمیں کسی بھی ملک کی زمین کا لالچ نہیں ہے ہم صرف اپنے قومی دفاع کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف بر سرِ پیکار واحد نیٹو ملک ترکی ہے اور ترکی اس وقت تک 9 ہزار کے قریب غیر ملکی دہشت گردوں کو گرفتار کر کے ان کے ملکوں کے حوالے کر چکا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ملکی زمین کی وجہ سے جھڑپوں کے شکار علاقوں میں داخلے کو روکنے کے لئے ہم نے غیر معمولی کوششیں کی ہیں۔

یورپی یونین کی طرف سے ایرینی آپریشن کے دائرہ کار میں بحیرہ روم میں ترکی کے بحری جہاز کی غیر قانونی تلاشی کے موضوع پر بھی بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ یونان اور جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی تمام تر تحریکی کاروائیوں کے جواب میں ترکی نے ہمیشہ ٹھنڈے دل دماغ  کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اس  کے باوجود ترکی کے بحری جہاز پر حملہ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کی بین الاقوامی بحری قانون میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

پہاڑی قارا باغ میں 30 سالہ ناانصافیوں کے خاتمے میں بھی ترکی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ " ترکی کے تعاون سے آذربائیجان کے علاقے قاراباغ  پر آرمینی قبضے کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ پہلی دفعہ کسی پائیدار حل کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ترکی، آذربائیجان اور روس کی حیثیت سے ہم علاقے میں امن کی ضمانت  ہوں گے۔ خواہ 30 سال کی تاخیر سے ہی کیوں نہ ہو حقدار کو اس کا حق مل گیا ہے۔ قارا باغ میں آذربائیجان کا پرچم لہرا رہا ہے"۔



متعللقہ خبریں