ماکرون کے اسلام مخالف بیانات ان کی ذہنیت کے عکاس ہیں، عمر چیلک

فرانس کی جانب سے اسلام کو تشکیل دینے کا ذکر کرنا ڈکٹیٹر شپ  مؤقف اور جہالت سے بڑھ کر کچھ نہیں

1502962
ماکرون کے اسلام مخالف بیانات ان کی ذہنیت کے عکاس ہیں، عمر چیلک

آک پارٹی کے ترجمان عمر چیلک کا کہنا ہے کہ صدرِ فرانس امینول ماکرون کے ’علیحدگی پسندی کے خلاف جدوجہد‘ پر مبنی مسودہ بل  کے ایک روشن خیال اسلام کو تشکیل دینے کے بیان کو قوانین اور اعتقاد کی آزادی کی تذلیل ہے۔  

جناب چیلک نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے یہ بیان مسلمانوں کی  بے حرمتی اور اشتعال انگیزی کے زمرے میں آتی ہے۔

فرانسیسی صدر ماکرون کا اپنی کابینہ کے سامنے پیش کیے جانے والے مسودہ بل سے متعلق بیانات  ایک تاریخ ذہنیت کے عکاس ہیں،   فرانس کی جانب سے اسلام کو تشکیل دینے کا ذکر کرنا ڈکٹیٹر شپ  مؤقف اور جہالت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ ماکرون کے ہدف میں بلندی کی جانب بڑھنے والی غیر ملکی  اور اسلام دشمنی  کا تاثر ملتا ہے۔ اس کی جگہ دین ِ اسلام کو ہدف بنانا بنیادی ترین انسانی و جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ ماکرون اس مؤقف کی بدولت ڈیموکریسی اور انسانی حقوق کے بجائے نفرت جرائم کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔

فرانسیسی صدر کے نقطہ نظر کے صرف اور صرف داعش کی طرح کی دہشت گرد تنظیموں کو نظریاتی  تعاون فراہم کرنے کی توضیح کرنے والے چیلک نے بتایا کہ ’’ماکرون کے تفریق بازی کے    عکاس نقطہ نظر  فرانس کو در پیش مسائل کے حل میں معاون ثابت نہیں ہوں گے۔ترک صدر نے  بار ہا بلمشافہ مذاکرات میں ماکرون کےدین اسلام کے بارے میں غلط خیالات کو درست کرنے کی کوشش کی  ہے۔



متعللقہ خبریں