کس کی مجال ہے کہ ترکی کو بحرِ روم سے بے دخل کر سکے: آق سوئے

ترکی اپنے خلاف شر انگیز اتحاد کو تہس نہس کرنے کا امکان بھی رکھتا ہے اور قابلیت بھی: حامی آق سوئے

1470576
کس کی مجال ہے کہ ترکی کو بحرِ روم سے بے دخل کر سکے: آق سوئے

ترکی نے کہا ہے کہ ہم بحرِ روم میں ترکی مخالف شر انگیز اتحاد کو تہس نہس کرنے کا امکان بھی رکھتے ہیں اور قابلیت بھی۔

ترکی وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آق سوئے نے ترکی کے سسمک تحقیقی بحری جہاز 'اوروچ  رئیس' کی کاروائیوں کے بارے میں یونان کی وزارت خارجہ کے بیان سے متعلق سوال کا تحریری جواب دیا ہے۔

آق سوئے نے کہا ہے کہ اوروچ رئیس کی کاروائیاں، ترکی کی طرف سے اقوام متحدہ  کے علم میں لائے گئے بحری طاس کی حدود میں اور 2012 میں ترکی  پیٹرولیم  کارپوریشن  کو حکومت کی طرف سے دئیے گئے لائسنس یافتہ علاقوں کے اندر  ہیں۔ یہ سسمک تحقیقی کاروائیاں ماہِ جولائی میں متوقع تھیں جنہیں صدر رجب طیب ایردوان کے حکم سے کچھ مدت کے لئے التوا میں ڈال دیا گیا تھا۔

حامی آق سوئے نے کہا ہے کہ ہمارا یہ قدم ،جرمنی اور یورپی یونین کی درخواست پر ڈپلومیسی  کو موقع دینے اور ڈائیلاگ کوریڈور کی بحالی کی خاطر اٹھایا گیا  ایک خیر سگالی  پر مبنی قدم تھا جس کا موزوں جواب نہیں دیا گیا۔

یونان کے گذشتہ ہفتےمصر کے ساتھ طے کردہ نام نہاد بحری اختیار کے علاقوں کی حد بندی سے متعلق سمجھوتے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ یونان  نے 6 اگست 2020 کو مصر کے ساتھ طے کردہ جعلی سمجھوتے سے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ڈائیلاگ کے معاملے میں مخلص  اور ایماندار نہیں ہے۔ اس سمجھوتے سے ترکی اور لیبیا کے درمیان علاقائی بحری طاس کے سمجھوتے  کی خلاف ورزی کی گئی  ہے جس پر اوروچ رئیس بحری جہاز نے پہلے سے طے شدہ سسمک تحقیقی کاروائیوں کو کل سے شروع کر دیا ہے۔

آق سوئے نے کہا  ہے کہ یونان کے اعتراضات قانونی اعتبار سے بے بنیاد ہیں۔ بحرِ روم میں کشیدگی میں اضافہ کرنے والا فریق ترکی نہیں یونان ہے۔

ترکی وزارت خارجہ کے ترجمان  حامی آق سوئے نے کہا ہے کہ کسی کی مجال نہیں کہ صدیوں سے ترکی کے زیرِ حاکمیت بحرِ روم سے ترکی کو بے دخل کر سکے۔ جو خود کو بحرِ روم کا واحد مالک  سمجھ رہے ہیں انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔ ترکی اپنے خلاف شر انگیز اتحاد کو تہس نہس کرنے کا امکان بھی رکھتا ہے اور قابلیت بھی۔



متعللقہ خبریں