ترکی لیبیا کی زمینی سالمیت کو مقّدم رکھنے والے سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے: قالن

ہم لیبیا میں ایک ایسے سیاسی حل کی حمایت کرتے ہیں کہ جس کی اوّلین ترجیح لیبیا کی زمینی سالمیت ہو: ابراہیم قالن

1440298
ترکی لیبیا کی زمینی سالمیت کو مقّدم رکھنے والے سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے: قالن

ترکی صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ ترکی لیبیا کی زمینی سالمیت کو مقّدم رکھنے والے سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے۔

قالن نے کل کونراڈ ایڈینیور وقف کی طرف سے منعقدہ آن لائن پینل میں شرکت کی۔

لیبیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ لیبیا میں بحران شروع ہوئے 9 سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے اور اس دورانیے میں لیبیا کے لئے ترکی کی کوششوں کا مقصد ہمیشہ ملک میں قیامِ امن و استحکام رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم ابھی تک برلن کانفرنس سے پُر امید ہیں۔ اگرچہ خلیفہ حفتر نے بارہا فریقین کے درمیان طے پانے والی فائر بندی کی خلاف ورزی کی لیکن اس کے باوجود روس، متحدہ عرب امارات اور فرانس جیسے ممالک ابھی تک اس کی حمایت کر رہے ہیں۔

قالن نے کہا ہے کہ لیبیا کی حکومت اقوام متحدہ کی تسلیم کردہ جائز حکومت ہے۔ گذشتہ سال ہم نے لیبیا حکومت کی طلب پر ان کے ساتھ ایک فوجی سمجھوتہ کیا ہے۔ یہ چیز ہر کوئی قبول کرتا ہے کہ ترکی نے لیبیا میں توازن پیدا کیا ہے اور ہم خود بھی ملک میں جھڑپوں کے خاتمے کے خواہش مند ہیں۔ ہم لیبیا میں ایک ایسے سیاسی حل کی حمایت کرتے ہیں کہ جس کی اوّلین ترجیح لیبیا کی زمینی سالمیت ہو۔ لیکن اب ہمیں حفتر پر اعتماد نہیں ہے۔ وہ صرف مہلت حاصل کرنا چاہتا ہے"۔

ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ نیٹو کو بھی لیبیا میں متحد شکل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

امریکہ کے لیبیا میں ایک مختلف پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ شام جیسی غلطیاں لیبیا میں دوہرائی جائیں۔

قالن نے کہا ہے کہ تحریکوں کے باوجود ادلب میں فائر بندی جاری ہے۔ اسد انتظامیہ اب اپنی جائز حیثیت گنوا بیٹھی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ، روس اور ایران جیسے ممالک شام کو ایک کُل کی حیثیت سے نہیں دیکھ رہے بلکہ ان کے پیش نظر اپنے علاقائی مفادات ہیں اور انہی غلطیوں کو دوہرایا جا رہا ہے کہ جو عراق میں کی گئی تھیں۔


ٹیگز: #لیبیا

متعللقہ خبریں