ترکی اور امریکہ لیبیا کے موضوع سے متعلق اشتراک جاری ہے : وزیر خارجہ چاوش اولو

میولود چاوش اولو  نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے امریکہ میں مقیم ترکی-امریکن نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی (ٹی اے ایس سی) کے زیر اہتمام پینل میں اپنا جائزہ  پیش کیا

1439236
ترکی اور امریکہ لیبیا کے موضوع سے متعلق اشتراک جاری ہے : وزیر خارجہ چاوش اولو

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو  نے کہا کہ لیبیا میں صدر رجب طیب ایردوان  اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کا لیبیا کے موضوع سے متعلق  اشتراک  ایک اہم  اور مثبت پیش رفت ہے اور امریکہ کے ساتھ  تعاون  جاری رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

میولود چاوش اولو  نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے امریکہ میں مقیم ترکی-امریکن نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی (ٹی اے ایس سی) کے زیر اہتمام پینل میں اپنا جائزہ  پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ  ترکی اور امریکہ کے تعلقات میں ہمیشہ اتار چڑھاؤ ہوتے رہتے ہیں تاہم کورونا وائرس کی نئی قسم (کوویڈ ۔19) کے موقع پر دونوں ممالک کے تعلقات کو "ایک نئی جہت" فراہم  کی گئی ہے۔

میولود چاوش اولو   نے کہا کہ صدر  ایردوان اور صدر  ٹرمپ کے  کورونا وائرس کی وبا کے شروع  ہونے ہی سے ترکی  کی  امریکہ کو  طبی امداد سے تعلقات میں نئی جہت دیکھی گئی ہے۔  جس سے دونوں ممالک کے درمیان  حقیقی اتحاد کی عکاسی ہوتی ہے۔

میولود چاوش اولو   نے کہا کہ  امریکہ نے حال ہی میں لیبیا میں زیادہ سرگرم ہونا شروع کیا ہے  اور صدر ٹرمپ نے  ترکی اور امریکہ کے اس موضوع سے متعلق مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔  دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کو  انٹلیجنس کی سطح سے متعلق کام  کرنے کی کی ہدایات کی گئِ ہے۔ لیبیا کے موضوع پر  دونوں ممالک ملک کر  کام کرنا چاہتے ہیں۔

میولود چاوش اولو   نے امریکہ کے   علیحدگی پسند دہشتگرد تنظیم وائی پی جی / پی کے کے،  ترکی کے ساتھ شام میں امداد فراہم کیے جانے  اور شام  سے متعلق  دیگر علاقائی معاملات میں  بھی اختلافات پائے گئےہیں۔

میولود چاوش اولو   نے کہا کہ "ہم شام میں وائی پی جی کے ساتھ امریکی مداخلت سے بہت بے چین ہیں۔ یہاں ، خاص طور پر شام کی تقسیم کی طرف اس طرح کی سرگرمیاں بند کردی جانی چاہئیں، یہ سب سے اہم مسئلہ ہے جو ہمارے تعلقات کو  متاثر کررہا ہے۔

ترکی  کے دہشت گرد تنظیم فتح اللہ  کے اراکین کے ترکی کے حوالے کرنے  اور روس کے S-400 ہوائی دفاعی نظام دونوں ممالک کے مابین مسائل کی خریداری  سے مےعلق اخٹلافات پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب اس موضوع سے متعلق  کچھ حد تک  موقف میں نرمی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادلب آپریشن کے بعد امریکہ کی طرف سے بڑے پیمانے پر ترکی کی حمایت کی گئی ہے۔



متعللقہ خبریں