ترکی: بین الاقوامی برادری زایدہ تاخیر کئے بغیر حفتر کو ضروری جواب دے

خلیفہ حفتر کے اعلانِ صدارت پر ترکی کا ردعمل، بین الاقوامی برادری زیادہ تاخیر کئے بغیر اس کا ضروری جواب دے

1407664
ترکی: بین الاقوامی برادری زایدہ تاخیر کئے بغیر حفتر کو ضروری جواب دے

ترکی نے لیبیا کے مشرق میں غیر قانونی فورسز کے لیڈر خلیفہ حفتر کی طرف سے اعلانِ صدارت پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو زیادہ تاخیر کئے بغیر اس کا ضروری جواب دینا چاہیے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ حفتر نے خود کو صدر اعلان کر کے ایک دفعہ پھر واضح کر دیا ہے کہ وہ لیبیا کے سیاسی بحران کو ڈائیلاگ کے ذریعے حل نہیں کرنا چاہتے، برلن کانفرنس کے نتائج سمیت اس بارے میں بین الاقوامی کوششوں کی حمایت نہیں کرتے اور ملک میں فوجی ڈکٹیٹر شپ قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حفتر ایک سال سے زائد عرصے سے بلا تفریق حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے لیبیا میں انسانی صورتحال زیادہ خراب ہو چکی ہے۔ اس وباء کے دور میں بھی وہ پیٹرول کی پیداوار پر پابندی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہی نہیں بلکہ لیبیا کے عوام کی بنیادی ضرورت کے طبّی سامان کی بندش کر نے اور پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کر رہا۔

مزید کہا گیا ہے کہ اس بارے میں اب کوئی شبہ نہیں رہا کہ حفتر لیبیا میں ایک فوجی ٹولے کی حکومت قائم کرنے کی نیت رکھتا ہے لہٰذا بین الاقوامی برادری کے لئے ضروری ہے کہ زیادہ تاخیر کئے بغیر اس کے خلاف ضروری ردعمل پیش کرے۔ دوسری طرف جمہوریت کی مریدی کرنے والے بعض ممالک سمیت حفتر کا ساتھ دینے والوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ لیبیا کے عوام کی نظروں میں حفتر کےساجھے دار ہوں گے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں فوجی جانی نقصان اٹھانے کے بعد حفتر نے کل شام جاری کردہ خطاب میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی طے پانے والے "الصخیرات سمجھوتے" کو فسخ کر کے اپنی صدارت کا اعلان کر دیا تھا۔



متعللقہ خبریں