پناہ گزینوں کے مسئلے پر ترقی یافتہ اور متمول مغربی ممالک اپنے امتحان میں ناکام رہے ہیں: صدر ایردوان

صدر ایردوان نے  ان خیالات کا اظہار  سوئٹزرلینڈ کے جنیوا شہر   میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے کیا  جہاں وہ پہلے عالمی مہاجر فورم میں شرکت کے لئے گئے تھے

1325625
پناہ گزینوں کے مسئلے پر ترقی یافتہ اور متمول مغربی ممالک اپنے امتحان میں ناکام رہے ہیں: صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ پناہ  گزینوں کے بحران  میں  ترقی یافتہ اور متمول مغربی ممالک امتحان  میں ناکام رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے  ان خیالات کا اظہار  سوئٹزرلینڈ کے جنیوا شہر   میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے کیا  جہاں وہ پہلے عالمی مہاجر فورم میں شرکت کے لئے گئے تھے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے عالمی مہاجر فورم کی شریک چئیرمین کی حیثیت   سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے  مطابق ترکی  دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کر نے والا ملک ہے ۔

صدر ایردوان  نے کہا کہ  ترکی کی انسانی امداد میں قومی آمدنی کے مطابق سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والے ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  دنیا کو  مہاجرین سے متعلق  اپنی  ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  پناہ  گزینوں کے بحران  میں  ترقی یافتہ اور متمول مغربی ممالک امتحان  میں ناکام رہے ہیں اور  کچھ امیر عرب ممالک کی  بھی  یہی صورتحال  ہے۔ تاہم ، عالمی تعاون اور یکجہتی سے ہی عالمی مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔"

صدر ایردوان نے  لیبیا کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں  سے جس  سے مشرقی بحیرہ روم کا  تواز ن تبدیل  ہوگیا ہے کے بارے  میں کہا کہ  مشرقی بحیرہ روم میں اٹھائے گئے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے  عین مطابق ہیں۔

انہوں نے کہا  کہ یہ ہمارے لے  ہماری بقا  کا مسئلہ ہے بلکہ ایک تاریخ کا مسئلہ ہے ۔ اب ہم نے  ایسے  اقدامات  اٹھائے ہیں جس  سے  معاہدہ سیور کو الٹ کر رکھ دیا ہے۔  یہ ہم سب کے لیے بہت اہم ہے۔  

صدر ایردوان نے کہا کہ  لیبیا کے ساتھ اس سلسلے   میں  تیزی لائی جائے گی۔

صدر ایردوان نے کہا کہ انہوں نے  لیبیا کے بارے میں روسی صدر ولادیمیر  پوتین   کے ساتھ ایک ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے  اور ایک ترک وفد جلد ہی ماسکا کا دورہ کرے گا اور وہ لیبیا اور شام کے مسائل پر بات چیت کرے گا۔

صدر ایردوان نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو بھیجے جانے والے ڈراون کے بارے میں کہا کہ   اگر ضرورت ہوئی  تو  ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ ان ڈراون کی تعداد میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں اوراس سلسلے میں سرعت  سے کام کرتے رہیں گے۔



متعللقہ خبریں