ہم پر نسل کشی کے الزامات لگانےوالے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں، صدارتی ترجمان ترکی

امریکی ایوان ِ نمائندگان    کا آرمینی مسودہ تاریخ کو مسخ کرنے  والی ایک شرمناک حرکت  ہے جس کا مقصد صرف اور صرف عوام سے ووٹ جمع کرنا ہے

1297223
ہم پر نسل کشی کے الزامات لگانےوالے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں، صدارتی ترجمان ترکی
fahrettin altun.jpg

ایوانِ صدر کے ترجمان ابراہیم قالن  کا کہنا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان  کی جانب  سے قبول کردہ نام نہاد "آرمینی نسل کشی" کا مسودہ  تاریخ کو سیاست کا آلہ کار بنانے کی شرمناک حرکتوں میں سے ایک ہے۔

ترجمان  نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا  ہے کہ "امریکی ایوان ِ نمائندگان    کا آرمینی مسودہ تاریخ کو مسخ کرنے  والی ایک شرمناک حرکت  ہے جس کا مقصد صرف اور صرف عوام سے ووٹ جمع کرنا ہے۔ ترکی کو نسل کشی  کا موردِ الزام ٹہرانے والے  پہلے اپنے ماضی اور  حمایت و تعاون فراہم کردہ آسالہ اورPKK دہشت گرد تنظیموں  کے خونی ماضی   پر نگاہ دوڑائیں"۔

امورِ اطلاعات کے مشیر فخرالدین  آلتون  نے اطلاع دی ہے کہ شمالی شام  سے وائے پی جی/ PKK  کے دہشت گرد چاہے انخلاء کریں یا نہ کریں اب روس کی ہمراہی میں وہاں پر 'سیف زون' قائم کر دیا جائیگا۔

آلتون نےاپنی ٹویٹ میں روس کے ساتھ طے پانے والی مطابقت کی روشنی میں دہشت گرد تنظیم  پی کے کے /وائے پی جی   کے سیف زون سے انخلاء کے لیے دی گئی 150 گھنٹوں کی مہلت کے پورے  ہونے  کے  حوالے سے ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ترکی اور روس  نے دہشت گردوں کے معینہ علاقے سے پیچھے ہٹنے کے  لیے 150 گھنٹوں  کی مہلت دی تھی جو کہ اب پوری ہو چکی ہے۔  اب کے بعد دہشت گرد وہاں سے انخلاء  کریں یا نہ کریں مشترکہ گشتی کاروائیوں کے ذریعے علاقے میں محفوظ علاقہ قائم کر دیا جائیگا۔

مشیر آلتون نے ترکی مخالف آرمینی مسودے کی منظوری کے خلاف  رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ  چیز ہمارے دو طرفہ تعلقات  میں بگاڑ لائے گی۔

وزیرِ قانون عبدالحمید گل  نے بھی دارالحکومت انقرہ  میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ امریکی  ایوان ِ نمائندگان کا آرمینی مسئلے پر  بل ترکی کے لیے کوئی سرکاری حیثیت نہیں رکھتا۔

انہوں نے بتایا کہ "میدان ِ جنگ میں ہماری کلائی کو نا موڑ سکنے  والوں کے غیراخلاقی حملے ہمارے لیے کوئی وقعت نہیں رکھتے۔  ہمارے ماضی پر کسی قسم کا کوئی داغ نہیں، نسل کشی کا واہ ویلا مچانے والے جائیں پہلے  اپنی ماضی  کی   کا رستانیوں کا سامنا کریں "۔

 



متعللقہ خبریں