اقوام متحدہ میں ترک دائمی مندوب کا ترکی مخالف جھوٹے بیانات پر کرارا جواب
شام کے حقائق کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور پوری دنیا کس فریق کے غلط بیانی سے کام لینے سے بخوبی آگاہ ہے
ترکی کے اقوام متحدہ میں دائمی مندوب فریدون سینرلی اولو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونل میں ترکی پر تہمتوں کا جواب دیا ہے۔
فریدون سینر لی اولو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمالی شام میں ترکی نے علیحدگی پسند تنظیموں وائے پی جی / PKK اور داعش مخالف کیونکر چشمہ امن آپریشن کرنے کو بیان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ" یہ کاروائی مذکورہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سرحد پار آپریشن ہے، دہشت گردی کے خلاف ہماری حق بجانب کاروائی کو حملہ آور موقف کے طور پر بیان کرنے والے ہر جھوٹے بیان کی میں شدید مذمت کرتا ہوں۔ "
انہوں نے متحدہ امریکہ کے دعوے کہ ترکی کی حمایت یافتہ شامی قومی قوتوں کی جانب سے شہریوں کو ہدف بنایا ہے پر جواب دیتے ہوئے بتایا کہ "ہر طرح کی قانونی خلاف ورزیوں کی پوچھ گچھ ہونی چاہیے ، اس عمل میں امریکہ ہمارے دیگر دوستوں کے آپریشنز کو شامل کیا جانا چاہیے۔ "
ترکی کو ہدف بنانے والے غیر حق بجانب اور بیہودہ دعووں کو ہر گز قبول نہ کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے ترک مندوب کا کہنا تھا کہ شام کے حقائق کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور پوری دنیا کس فریق کے غلط بیانی سے کام لینے سے بخوبی آگاہ ہے۔
بعض یورپی ممالک کی محفوظ علاقے پر تنقید کا بھی جواب دینے والے سینیر لی اولو نے بتایا کہ "مہاجرین کے ریلوں کے سامنے اپنی سرحدوں کو خاردار تاروں سے بند کرنے والے ممالک اپنی سرحدوں سے باہر کسی سیف زون کےقیام کے خواہاں تھے اور دریں اثناء ہم یورپی سے سن 2016 میں ترکی کے ساتھ طے پانے والے مہاجرین معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا کیے جانے کے منتظر ہیں۔