ترکی، ہندوستانی حکومت فی الفور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کر دے

علاقے میں  بھارتی فوجیوں کی نفری میں خاصا اضافہ کیا گیا ہے اور عوام کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے

1271090
ترکی،  ہندوستانی حکومت فی الفور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند  کر دے

ترکی نے  بھارتی حکومت سے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فی الفور خاتمہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

ترک  گرینڈ نیشنل اسمبلی کے انسانی حقوق  کے جائزاتی کمیشن کے صدر حقان چاوش اولو نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ  جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق آئینی شق کو 5 اگست کو منسوخ کرنے  کے بعد رونما ہونےو الی پیش رفت  نے کشمیر کو دنیا کے حساس ترین علاقوں میں سے ایک  میں بدل دیا ہے۔

انہوں نے 5 اگست  سے  علاقے میں مقامی سیاستدانوں، صحافیوں، ڈاکٹروں، معلموں اور  حریت پسند کارکنان  پر مشتمل 6 ہزار سے زائد کشمیری  زیر حراست  ہونے   کی وضاحت کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کرائی ہے کہ مذکورہ افراد کو بلا کسی فردِ جرم  کے دو برسوں تک حراست میں  رکھے جانے کا خدشہ  موجود ہے۔

چاوش اولو نے بتایا کہ کشمیری عوام  پر ظلم و ستم  کے پہاڑ ڈالنے والی اور   انسانوں کو اندھا کر دینے والے اسلحہ اور ربٹر کی گولیوں کا استعمال کرنےو الی سیکورٹی قوتوں کے خلاف کسی قسم کی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں قانونی  کاروائی نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ "غیر جانبدار حقوق انسانی کی تنظیموں کو علاقے  میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔  اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے کمشنر نے جموں و کشمیر کی صورتحال کے  بارے میں جون 2018 اور جولائی 2019 میں  دو رپورٹیں جاری کی ہیں۔  جو کہ  کشمیری عوام کے اپنی حیثیت کا بذاتِ خود تعین کرنے  کی تائید بھی کرتی ہیں اور علاقے میں وسیع پیمانے کی سنگین سطح کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہونے کی دلیل بھی پیش کرتی ہیں۔ رپورٹوں میں    واقعات کی چھان بین اور قصورواروں کو کیفر کردار تک پہنچانے  کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن  کے قیام کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

5 اگست 2019 سے جموں و کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہونے پر زور دینے والے چاوش اولو نے مزید کہا کہ   علاقے میں  بھارتی فوجیوں کی نفری میں خاصا اضافہ کیا گیا ہے اور عوام کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ میں" بھارتی حکومت سے جموں و کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں اور جارحیت کا فی الفور خاتمہ کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔"

 



متعللقہ خبریں