ترکی کو پیڑیاٹ دفاعی نظام کی عدم فراہمی سراسر نا انصافی تھی، امریکی صدر

ٹرمپ سے ملاقات  میرے نزدیک بڑ ی معنی خیز ہے، ترک صدر

1227155
ترکی کو پیڑیاٹ دفاعی نظام کی عدم فراہمی سراسر نا انصافی تھی، امریکی صدر

صدر رجب طیب ایردوان   نے اس یقین  کا اظہار کیا ہے کہ ترکی  کا متحدہ امریکہ کے ساتھ  تعاون  اسی شکل میں  جاری رہے گا۔

جناب ایردوان  نے اوساکا میں صدر امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جو کہ بند کمرے میں ہوئی۔

اس ملاقات کے آغاز پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے صدر ِ ترکی نے بتایا کہ " اس موقع پر ٹرمپ سے ملاقات  میرے نزدیک بڑ ی معنی خیز ہے۔  اس وقت 75 ارب ڈالر  کے باہمی تجارتی ہدف کو اس کی چوٹی تک پہنچانے کے  لیے ہماری کوششیں جاری ہیں۔ دفاعی صنعت میں اٹھائے گئے  اور اٹھائے جانے والے اقدامات موجود ہیں تا ہم ، ہر چیز سے بڑھ کر ہماری حکمتِ عملی شراکت داری ہے ۔ "

اس سٹریٹیجک شراکت داری کے متعدد شعبہ جات میں  ترکی۔ امریکہ باہمی تعاون کی حوصلہ افزائی کرنے پر زور دیتے ہوئے جناب ایردوان نے بتایا کہ " اب کے بعد کے سلسلے میں بھی اس تعاون کے اسی شکل میں جاری رہنے پر ہمارا یقین پختہ ہے۔ "

صدر ٹرمپ نے بھی اس ملاقات سے قبل اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ سے پیٹریاٹ  دفاعی نظام کی خرید کے معاملے میں سابق صدر براک اوباما کے دور  میں  ترکی کے ساتھ  انصاف نہیں برتا گیا۔

ایک اخباری نمائندے کی جانب سے ترکی کے ایس۔400 دفاعی نظام خریدنے کی صورت میں کیا  امریکہ ترکی پر پابندیاں عائد کرے گا ؟ کے جواب میں  صدرِ امریکہ نے کہا کہ"صدر ایردوان نے اوباما انتظامیہ سے پیٹریاٹ کی فراہمی کا مطالبہ کیا   تھا تا ہم اس کی اجازت نہ دی گئی۔ جو کہ  ترکی کے ساتھ سراسر نا انصافی تھی۔  ایس۔ 400 کا معاملہ  پیچیدہ ہے، ہم مختلف حل چاروں پر کام کر رہے ہیں،  ہمیں ترکی سے   انصاف کرنا ہو گا۔ "

ترکی کے نیٹو کا رکن ہونے کی یاد دہانی کرانے والے ٹرمپ نے بتایا کہ ترکی  امریکہ کا دوست ہے ہم نے مل جل کر بڑے اہم کام سر انجام دیے ہیں یہ ہمارا ایک بڑا تجارتی حصہ دار بھی ہے، جسے ہم مزید آگے لیجائیں گے، دو طرفہ  75 ڈالر کا تجارتی حجم  کافی کم ہے جسے ایک سو سے زیادہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے ترکی اور امریکہ کے باہمی تعلقات کے بتدریج آگے بڑھنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "ہم باہمی تجارتی حجم کو 4 گنا تک بڑھانے کا ہدف رکھتے ہیں، ترکی کے پاس پائے کی مصنوعات  موجود ہیں۔ ہمارے باہمی تعلقات عسکری شعبے میں بھی فروغ پا رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ترکی ہم سے زیادہ سے زیادہ فوجی سازو سامان لے۔ "

ترکی کا دورہ کرنے کا اشارہ دینے والے امریکی صدر نے اس حوالے سے کوئی حتمی تاریخ  نہیں دی۔

 

 



متعللقہ خبریں