آیا صوفیہ عجائب گھر نہیں مسجد ہے اور یہ شہر بھی قسطنطینیہ نہیں اسلام۔بول یعنی استنبول ہے: ایردوان

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جی چاہتا ہے تو القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت اعلان کر دیتے ہیں جی چاہتا ہے تو شام کی گولان پہاڑیوں کو قابض اسرائیل کی جھولی میں ڈال دیتے ہیں، ہم نے بھی جواب دیا ہے اور آئندہ بھی دیں گے: صدر رجب طیب ایردوان

1171451
آیا صوفیہ عجائب گھر نہیں مسجد ہے اور یہ شہر بھی قسطنطینیہ نہیں اسلام۔بول یعنی استنبول ہے: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ 31 مارچ کے مقامی انتخابات کے بعد آیا صوفیہ کواس کے اصل کی طرف پلٹا دیا جائے گا۔

استنبول میں "گرینڈ ترابزون  میٹنگ" سے خطاب میں، 15 مارچ کو نیوزی لینڈ میں 2 مساجد پر دہشت گردانہ حملے  کرنے اور 51 افراد کو قتل کرنے والے دہشت گرد کے نام نہاد  مینی فیسٹو کا حوالہ دیتے ہوئے،  صدر ایردوان نے کہا ہے کہ  استنبول  قسطنطینیہ نہیں بنے گا۔ وہ  دہشت گرد جان لے کہ اس شہر کا نام " اسلام۔بول" ہے  اور ایسے ہی رہے گا"۔

خطاب میں کچھ دن قبل ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں آیا صوفیہ  میں بلا معاوضہ داخلے کے موضوع پر بات کرنے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا ہم آیا صوفیہ میں داخل ہونے کے لئے اجرت ادا کرتے ہی رہیں گے؟ میں نے بھی کہا کہ نہیں  ہم آیا صوفیہ میں داخلے کو  مفت کر سکتے ہیں۔ صرف داخلے کو ہی بلا معاوضہ  نہیں بنائیں گے بلکہ انتخابات کے بعد ہم آیا صوفیہ کو دوبارہ اس  کے اصل کی طرف پلٹا دیں گے۔ یعنی عجائب گھر کی بجائے اسے آیا صوفیہ مسجد کا نام دے دیا جائے گا۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اس وقت امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جی چاہتا ہے تو وہ  القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت اعلان کر  دیتے  ہیں۔  جی چاہتا ہے تو شام کی گولان پہاڑیوں کو قابض اسرائیل کی جھولی میں ڈال دیتے ہیں۔ ایسا ہے تو ترکی سے بھی آپ کو ضرور کوئی جواب ملے گا۔ آپ کے بھی خیال میں  اسلامی تعاون تنظیم کے ٹرم چئیر مین کی حیثیت سے کیا  انہیں کوئی جواب  دینا ضروری نہیں ہے؟ ہم نے بھی جواب دیا ہے اور  آئندہ بھی دیں گے۔



متعللقہ خبریں