کسی بھی دین و عقیدے  کی تشدد اور دہشت گردی کے  ساتھ تشریح نہیں کی جا سکتی

ہم  تمام تر نفرت آمیز بیانات  اور پر تشدد  کاروائیوں و دہشت گردی کے خلاف رد عمل کو بیانات اور عملی اقدامات کے ذریعے  پیش کریں گے

1168675
کسی بھی دین و عقیدے  کی تشدد اور دہشت گردی کے  ساتھ تشریح نہیں کی جا سکتی

وزیر ِ خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ کسی بھی دین و عقیدے  کی تشدد اور دہشت گردی کے  ساتھ تشریح نہیں کی جا سکتی،  امن کا مفہوم دین اسلام کے نام و مرکزی تصور میں موجود ہے۔

نیو زی لینڈ میں نہتے مسلمانوں  کو شہید کیے جانے والے حملے اور مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز   نظریات و عدم تحمل  کے خلاف جدوجہد کے معاملے میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کی سطح پر  کھلی شراکت   کے  ساتھ ہنگامی اجرا کمیٹی اجلاس استنبول میں شروع ہو ا ہے۔

وزیر ِ خارجہ اور او آئی سی اجراء کمیٹی کے چیئر مین  میولود چاوش اولو  اور سیکرٹری جنرل یوسف بن احمد الاعثیمین  نے مشترکہ پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔

ترک وزیر نے بتایا کہ ہم  تمام تر نفرت آمیز بیانات  اور پر تشدد  کاروائیوں و دہشت گردی کے خلاف رد عمل کو بیانات اور عملی اقدامات کے ذریعے  پیش کریں گے۔

انہوں  نے کہا کہ "بڑھنے والی نسل پرستی  کے نقش پا  کے ماضی کی جانب  نظر دوڑائی جائے تو اسلام دشمن، غیر ملکی دشمنی، مہاجر دشمنی کے بیانات اوراس  نظریے کو شہہ دینے والے سیاستدانوں اور حتی میڈیا کے ذمہ دار ہونے کا مشاہدہ ہوتا ہے۔ "

کسی بھی دہشت گردی کی دین کے ساتھ تشریح نہ کیے جا سکنے  کی وضاحت کرنے والے چاوش اولو نے بتایا کہ  دین اسلام  کا دوسرا مفہوم  امن و امان کا پیغام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو در پیش مسائل  اور ان کے حل کے معاملے میں کثیر الجہتی بین الاقومی پلیٹ فارموں میں تواتر اور باہمی اتحاد   کا عمل اہم  ہے۔ اس قسم کے حملوں کا اسلامی  تعاون تنظیم  کی چھت تلے ایک میکانزم کی جانب سے قریبی جائزہ لیتے ہوئے ان کا باقاعدہ ریکارڈ تیار کیا جانا چاہیے۔  ضرورت پڑنے پر اس سے متعلقہ رپورٹ  مغربی  رائے عامہ کے سامنے پیش کی جائے۔"

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل عثیمن نے بھی اس موقع پر بتایا کہ "تمام تر سربراہان کو  ہمیں یہ کہنا ہو گا؛ اس دہشت گردی کی زبان، دین، نسل نہیں ہوتی ، دہشت گردی صرف اور صرف دہشت گردی ہی ہے۔ اگر ہم نے اپنے لہجے میں نرمی نہ لائی ، مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز نظریات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی نہ کیں تو پھر اس قسم کے حملے جاری رہیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ نیو زی لینڈ میں حالیہ دہشت گرد واقعات ہمارے لیے  ایک اہم موڑ کی حیثیت سے شمار کیے جا سکتے ہیں۔ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جانے والا یہ حملہ  اپنی نوعیت کا وحشیانہ ترین حملہ تھا۔

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں