ہم بحیرہ اسود کے کشیدگی کے سمندر بننے کے خلاف ہیں، ترک وزیرِ خارجہ

میں یہاں پر یوکرین  کی ملکی سالمیت اور سرحدی تحفظ کی حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کرنا چاہتا ہوں

1137513
ہم بحیرہ اسود کے کشیدگی کے سمندر بننے کے خلاف ہیں، ترک وزیرِ خارجہ

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ ہم بحیرہ اسود کو کشیدگی کے سمندر میں بدلنے کے حق میں نہیں ہیں۔

 چاوش اولو اور یوکرین کے وزیر خارجہ پاؤلو کلمکن  نے یوکرین کے شہر اودیسا میں دوطرفہ مذاکرات اور ترکی میں مشترکہ حکمتِ عملی منصوبہ بندی گروپ کے ساتویں اجلاس کے  اختتام پر  مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔

بحیرہ  اسود کی سلامتی کو اہمیت دینے پر زور دینے والے چاوش اولو نے کہا ہم نیٹو کے رکن ہیں اور ہم نہ صرف نیٹو کے فیصلوں کی حمایت کرتے ہیں بلکہ ان میں خدمات بھی فراہم کرتے ہیں۔ ہم بحیرہ اسود کو تناؤ کے  سمندر بننے کے حق میں نہیں بلکہ اس کے بالکل برعکس امن و آشتی اور استحکام کے ماحول کے حامل بحیرہ اسود کے متمنی ہیں۔

انہوں نے یوکرین اور روس کے درمیان آبنائے کیرچ بحران کے بعد بحری جہازوں  اور اس کے عملے کو چھوڑنے کے معاملے میں صدر رجب طیب ایردوان کی اس ضمن میں جاری کوششوں کے حوالے سے آگاہی بھی کروائی۔

اس قسم کے بحرانوں  کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دینے والے چاوش اولو نے کہا  کہ ہم نے آبنائے کیرچ  کے بحران سامنے آنے کے بعد اس مسئلے کو عالمی قوانین کے دائرہ کار میں  اور یوکرین کی سرحدی سالمیت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا  ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے عالمی قوانین اور نظم و نسق کی خلاف ورزی کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف کہیں زیادہ سخت اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا کہ میں یہاں پر یوکرین  کی ملکی سالمیت اور سرحدی تحفظ کی حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کرنا چاہتا ہوں،  کریمیا کے غیر قانی اخلاق کو تسلیم نہ کرنے  پر ماضی میں بارہا زور دیا ہے،  ہم روس میں قید کریمیائی تاتاریوں یوکرین کے حوالے کرنے کے موضوع پر اپنی کوششوں کو آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔



متعللقہ خبریں