اسرائیل کا قومی مملکت قانون عالمی برادری کے منہ پر ایک تھپڑ رسید کرنے کے مترادف ہے، ابراہیم قالن

اسرائیل کے قبول کردہ اس نئے قانون کے  ساتھ  فلسطینی عوام کو صفحہ ہستی سے مٹانے  اور یہودیت کا پرچار کرنے کی داغ بیل  ڈالی گئی ہے

1016694
اسرائیل کا قومی مملکت قانون عالمی برادری  کے منہ پر ایک تھپڑ رسید کرنے کے مترادف ہے، ابراہیم قالن

ایوان صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے اسرائیل  کے اسکینڈل قومی مملکت قانون  کے ذریعے ایک نسل پرست قدم اٹھانے کا کہتے ہوئے انصاف و امن  کے علمبردار ہر کسی کو اس قانون کو مسترد کرنے کی اپیل کی ہے۔

اسرائیل کی اشتعال انگیز اور ہٹ دھرمی  کی کاروائیوں میں  اب نام نہاد قومی مملکت قانون کا اضافہ ہوا ہے۔

ابراہیم قالن نے  روزنامہ ڈیلی صباح میں  اپنے کالم میں  اس نسل پرست قانون پر اپنے جائزے پیش کیے ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ اسرائیل کے قبول کردہ اس نئے قانون کے  ساتھ  فلسطینی عوام کو صفحہ ہستی سے مٹانے  اور یہودیت کا پرچار کرنے کی داغ بیل  ڈالی گئی ہے۔ بعض مغربی میڈیا   کی جانب سے اسرائیل کے متنازعہ قومی مملکت قانون  کے طور پر بیان کردہ اس قانون  کا دراصل ایک نسل پرست عمل درآمد اور سرکاری طور پر نسلی  علیحدگی کے نظام کی شکل میں  جائزہ لیا جانا چاہیے۔

قالن نے اسکینڈل قانون میں اسرائیل  کو یہودیوں کے تاریخی مادرِ وطن کے طور پر  پیش کیے جانے پر  بھی رد عمل کا مظاہرہ  کرتے ہوئے  فلسطینی عوام کے سر پرپڑنے والے  ممکنہ خطرات کو کچھ یوں بیان کیا:"اسرائیل کا تازہ حربہ دو مملکتی حل کی امیدوں کے تابوت پر  گاڑی جانے والی آخری میخ تھی۔  اس قانون کے مطابق اسرائیل میں محض یہودیوں کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کاحق حاصل ہے۔ پہلے سے ہی  دوسرے درجے کے شہری کی حیثیت کے حامل فلسطینی باشندوں کی صورتحال مذکورہ قانون کے ساتھ مزید ابتر ہو جائیگی۔

قالن  کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے تعاون  کو حاصل کرنے والا اسرائیل اپنے قبضے کو قانونی حیثیت دلانے کے درپے ہے۔ القدس کو  اسرائیل کے متحدہ  دارالحکومت قرار دینے کے الفاظ بھی   اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو پاؤں تلے روندھے  جانے کے عکاس ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان الفاظ  کو القدس اور دیگر فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی قبضے کو رد کرنے والی عالمی برادری  اور اقوام متحدہ کی قراردادوں  کے خلاف ایک تھپڑ کی نظر سے  دیکھا جانا چاہیے۔ یہ قانون اسرائیل کے  اپنے آپ کو بین الاقوامی  قوانین  سے بالاتر ہونے کے نظریے کی واضح مثال ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں