پینٹاگون نے اپنے حامی گروپوں کو جدید اسلحہ فراہم کر کے تحریکی قدم اٹھائے ہیں

پینٹاگون نے اپنے حامی گروپوں کو جدید اسلحہ فراہم کر کے ترغیبی قدم اٹھائے ہیں، امریکی اقدامات نے حل مرحلے اور جنیوا مرحلے کو خطرے میں ڈال دیا ہے: روسی وزارت دفاع

893290
پینٹاگون نے اپنے حامی گروپوں کو جدید اسلحہ فراہم کر کے تحریکی قدم اٹھائے ہیں

شام کے علاقے عفرین میں دہشت گرد تنظیم PKK/PYD کے خلاف ترکی کے زیتون کی ڈالی آپریشن کے آغاز کے بعد پہلا بیان روس کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون نے اپنے حامی گروپوں کو جدید اسلحہ فراہم کر کے تحریکی قدم اٹھائے ہیں۔

واشنگٹن انتظامیہ کے شام میں غیر ذمہ دارانہ روّیہ اختیار کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی اقدامات نے حل مرحلے اور جنیوا مرحلے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

آپریشن کے بارے میں امریکہ کی وزارت دفاع  پینٹاگون کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم  ترکی کے PKK سے متعلق سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارا مرکزی توجہ کا پہلو داعش کی صفائی ہے اور امریکی زیر قیادت کولیشن فورسز عفرین میں کوئی آپریشن نہیں کر رہیں۔

افریقہ اور مشرق وسطی میں آپریشنوں کے ذمہ دار امریکی فورسز کمانڈ آفس 'سینٹ کوم' کی طرف سے بھی عفرین آپریشن کے بارے میں بیان جاری کیا گیا ہے۔

سینٹ کوم کے کمانڈر جوزف ووٹل نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ترکی نے آپریشن کے بارے میں ہمیں مطلع کیا ہے ۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عفرین ہمارا آپریشن فیلڈ نہیں ہے۔

دوسری طرف روس کی مسلح افواج کے سربراہ ویلری گراسیموف اور امریکہ کی مسلح افواج کے سربراہ جوزف ڈنفورڈ نے ٹیلی فون پر حالیہ پیش رفتوں کے بارے میں بات چیت کی۔

روس کی وزارت دفاع  کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق ٹیلی فونک ملاقات میں فریقین نے شام کی صورتحال کے ساتھ ساتھ  دونوں ملکوں کے باہمی مفادات سے متعلقہ موضوعات  پر بات چیت کی۔

علاوہ ازیں عفرین میں موجود روسی فوجیوں کو بھی تل رفات میں منتقل کئے جانے  کی اطلاع دی گئی ہے۔



متعللقہ خبریں