فرانسیسی صدر کا ترکی میں پریس پر پابندیوں سے متعلق بیان مفروضوں پر مبنی ہے: ابراہیم قالن

ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ صدر ایردوان   کل اپنے   دورہ فرانس  کے موقع پر فرانس کے صدر ماکرون کو ترکی میں پریس کی آزادی کے بارے میں خود ہی جواب دیں گے

881740
فرانسیسی صدر کا ترکی میں پریس پر پابندیوں سے متعلق بیان مفروضوں پر مبنی ہے: ابراہیم قالن

صدارتی ترجمان ابراہیم  قالن   نے کہا ہے کہ فرانس کے صدر   ایمانوئیل   ماکرون  کا ترکی میں  پریس کی آزادی  پر تنقید سے متعلق بیان  دراصل  ان کو فراہم کردہ معلومات کی کمی  یا پھر  مفروضوں کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے صدارتی محل میں پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے  ہوئے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے۔

 

انہوں نے کل  پانچ    جنوری کو فرانس کے دورے  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ   اس دورے میں شام  ، عراق، دہشت گردی کے خلاف  جدو جہد ، ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت اور تعلقات کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔

انہوں نے  صدر ایردوان کے دورے سے قبل فرانس کے صدر ماکرون کے  ترکی  میں پریس کی آزادی  سے متعلق بیان  کے بارے میں  صدر ماکرون  کیا یہ بیان  دراصل  ان کو فراہم کردہ معلومات کی کمی  یا پھر  مفروضوں کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان   کل اپنے   دورہ فرانس  کے موقع پر فرانس کے صدر ماکرون کو ترکی میں پریس کی آزادی کے بارے میں خود ہی جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ   یورپی ممالک ہمیں جس طرح  دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ہمارے یورپی دوست ممالک  اس صورتِ حال  اور حالات کی سنجیدگی کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔  

انہوں نے کہا کہ ترکی اس وقت تین مختلف  دہشت گرد  تنظیموں کے خلاف اپنی جدو جہد جاریء رکھے ہوئے ہے۔

فرانس نے پیرس اور  نئیس میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے بعد  کس قسم کا رویہ اختیار کیا تھا اس بارے  میں ہمیں سوشل میڈیا ست سب کچھ معلوم ہے۔  ہمیں برطانیہ کی مثال بھی  سامنے رکھنی چاہیے جہاں  دہشت گردی  کی تعریف کرنا بھی جرم  خیال کیا جاتا ہے۔ ترکی کے  مختلف مقامات پر  دہشت گردی کا سامنا  کرنا پڑرہا ہے اور  اس دہشت گردی سے بچنے کے لیے  پریس کی کھلی چھٹی  نہیں دی جاسکتی ہے ۔ پریس پر بھی دہشت گردی  کی روک تھام سے متعلق بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔



متعللقہ خبریں