ترکی شام میں اپنے کنٹرول کو وسعت دے گا، صدر ایردوان

حلب سے راہ فرار اختیار  کرتے ہوئے عدلیب میں  پناہ لینے والے بھائیوں کو ہم یہ نہیں  کہہ سکتے کہ چاہے مریں  یا زندہ رہیں ، ہم ان کی جانب امدادی  ہاتھ بڑھانے پر مجبور ہیں

822217
ترکی شام میں اپنے کنٹرول کو وسعت دے گا، صدر ایردوان

صدر   ترکی   رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ شامی شہر عدلیب میں سنجیدہ سطح کی کاروائیاں ہو رہی ہیں جو کہ آئندہ بھی جاری رہیں گی۔

صدر ایردوان نے آفیون قارا حصار میں  آک پارٹی کے  26 ویں مشاورتی و جائزاتی اجلاس کے افتتاحی خطاب میں  کہا کہ"  شام میں سیکورٹی کے بحران کی سنگینی  ہر کس کے سامنے ہے، ہم فرات ڈھال آپریشن  کے ذریعے  زیر کنٹرول لیے جانے والے علاقے کو  اب عدلیب کے تحفظ کے  لیے نئے اقدام کے ساتھ مزید  آگے  لیجانے  میں سرگرم عمل ہیں۔ اس کی تازہ مثال  عدلیب میں  اہم سطح کی کاروائیاں  ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ "حلب سے راہ فرار اختیار  کرتے ہوئے عدلیب میں  پناہ لینے والے بھائیوں کو ہم یہ نہیں  کہہ سکتے کہ چاہے مریں  یا زندہ رہیں ، ہم ان کی جانب امدادی  ہاتھ بڑھانے پر مجبور ہیں۔  اسوقت اسی حوالے سے قدم اٹھا یا گیا ہے ، عدلیب کاروائی کے بعد ہم اس ضمن میں نئے اقدامات  اٹھانے کے عمل کو جاری رکھیں  گے۔

جناب ایردوان نے بتایا کہ ہم  اندرون و بیرون ِ ملک سے خطرات  سے نمٹنے  کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے، اس چیز میں کامیابی حاصل کرنے پر ہم  ویسے بھی ایک طاقتور ملک بن جائینگے۔

انہوں نے  شمالی عراق کی کرد انتظامیہ میں غیر قانونی ریفرنڈم کے حوالے سے کہا کہ "میں واضح اور قطعی طور پر کہتا ہوں، کہ اس نظریے اور مفاہمت  سے برزانی کسی نتیجے تک نہیں  پہنچ سکتا۔ اس مرحلے  پر   صرف ایک ہی چیز ممکن ہے  اور یہ  اس غلطی سے پیچھے قدم ہٹانا ہے۔ ایسا  نہ کرنے کی صورت میں تم وہاں پر تنہا رہ  جاؤ گے اور اپنے ہاتھ میں موجود تمام  تر مواقع سے ہاتھ دھو بیٹھو گے۔

دوسری جانب انہوں نے صحافیوں کے سوال کہ"کیا ترک فوجی عدلیب میں ہیں؟ " کے جواب میں کہا کہ اس وقت آزاد شامی فوج علاقے میں کاروائیاں کر رہی ہے،  ہمارے فوجی  فی الوقت وہاں پر نہیں ہیں۔ روس   فضا سے جب کہ ترک مسلح افواج   ترک سرحدوں کے اندر سےآزاد شامی فوج سے تعاون کر رہی ہے۔



متعللقہ خبریں