شمالی عراق میں ریفرنڈم ملتوی نہیں منسوخ ہونا چاہیے، ترکی

اس ریفرنڈم کو جائز حیثیت حاصل نہیں ہے ، لہذا اس کے نتائج کو قبول نہیں کیا جائیگا، اس عمل کی مخالفت   ہمارے دیگر ہمسایہ ممالک بھی کر رہے ہیں

812519
شمالی عراق میں ریفرنڈم ملتوی نہیں منسوخ ہونا چاہیے، ترکی

انقرہ نے عراقی  کرد علاقائی انتظامیہ کو  آخری بار اپیل کرتے  ہوئے  واضح  طور پر  "ریفرنڈم سے باز آنے" کا پیغام دیا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان  کی  قیادت میں  ایوان صدر میں  منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے بعد اعلانات کرنے والے  حکومتی ترجمان بیکر بوزداع  نے واضح  کیا کہ  اگر ریفرنڈم کا انعقاد ہوا تو ترکی  دو طرفہ اور بین الاقوامی  معاہدوں  کے حوالے سے اپنے حقوق کو محفوظ رکھے  گا۔

انہوں نے بتایا کہ   کابینہ اجلاس میں اس موضوع  کا تمام تر  پہلووں  سے جائزہ لیتے ہوئے  اس حوالے سے  اٹھائے  جانے والے تمام تر اقدامات پر غور   کیا گیا ہے اور اس   معاملے میں  کیا کچھ کیے جا سکنے  پر وسیع پیمانے    پر جائزے   لیتے ہوئے   کابینہ  کو بعض  سفارشات پیش کی گئی ہیں۔

کابینہ اجلاس میں  قومی سلامتی کونسل کے  جائزوں اور پیش کردہ سفارشات کو  مد نظر رکھتے ہوئے  ریفرنڈم کا   ہر    زاویے  سے   جائزہ لیے جانے کی  وضاحت کرنے والے ترجمان نے بتایا کہ تمام تر متبادلوں کو    زیر غور لایا گیا ہے۔ ریفرنڈم  پر عمل درآمد کی صورت میں ترکی ہر طرح کی تدابیر اختیار کرے گا، جن پر عمل درآمد کے شیڈول پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے  اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ اس ریفرنڈم کو جائز حیثیت حاصل نہیں ہے ، لہذا اس کے نتائج کو قبول نہیں کیا جائیگا، اس عمل کی مخالفت   ہمارے دیگر ہمسایہ ممالک بھی کر رہے ہیں۔

جناب بوزداع نے مزید بتایا کہ ریفرنڈم کو ملتوی کرنے   کے مطالبات  ترکی  پر لاگو نہیں ہوتے ، اس معاملے پر  صحیح ترین قدم  اس عمل سے  مستقل  بنیادوں پر باز آنا ہے۔



متعللقہ خبریں