صدر ایردوان کی آستانہ میں مصروفیات

میزبان ملک کے صدر نظار بایف اور صدر ایردوان نے بالشمافہ ملاقات میں اہم پیغامات دیے ہیں

803924
صدر ایردوان کی آستانہ میں مصروفیات

صدر رجب طیب ایردوان کے   اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی غرض سے قازقستان جانے کے بعد  ان کے  سرکاری  مذاکرات  کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

صدر ایردوان کے لیے آج صبح آکوردا صدارتی محل  میں ایک سرکاری استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

صدر ایردوان اور قزاق صدر نورسلطان نظار بایف  نے اس تقریب کے بعد بلمشافہ ملاقات کی۔

جناب ایردوان نے پریس کی موجودگی میں ہونے والی بات چیت کے حصے میں اپنے بیان میں  دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو گزرتے وقت کے ساتھ  مزید فروغ   دینے کی کوششوں پر توجہ مبذول کرائی۔

انہوں نے کہا کہ اسوقت دو ارب ڈالر کی سطح پر موجود باہمی تجارتی ہدف کو  سرعت  کے ساتھ 5 ارب ڈالر پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، انہوں نے  علاقائی مسائل کے حل کے حوالے سے  خاصکر صدر نظار بایف کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔

صدر ِ ترکی نے کہا کہ "اس ماہ کی 14 تاریخ کو منعقد ہونےوالا شام  آستانہ اجلاس اہمیت کا حامل ہے،  اس کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں، اب ہم یہاں پر اسے حتمی شکل دیں گے۔ انشااللہ اٹھائے جانے والے اقدامات  آستانہ  میں  اپنے  انجام کو پہنچیں گے، اس طرح جنیوا سلسلہ بھی   آسانی سے آگے بڑھے گا۔ "

قزاق صدر نظار بایف نے  بھی اس موقع پر کہا کہ اسوقت ہم ایک کٹھن دور سے گزر رہے ہیں  اور اس لیے  بار بار مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے، ہمارے  کئی مشترکہ منصوبے موجود ہیں، علاقائی مسائل اور دیگر  حل طلب معاملات بھی پائے جاتے ہیں، جن پر آج بات چیت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کل منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں 57 ملکوں سے 70 سے زائد وفود شرکت کر رہے ہیں ۔

صدر ایردوان اور روسی صدر ولا دیمر پوتن کی  پیشکش کے ساتھ آستانہ میں   شروع ہونے والے شام  سلسلہ مذاکرات  کو  14 ستمبر کو منعقد کیا جائیگا۔

بلمشافہ مذاکرات کے بعد بین الاوفود  مذاکرات  سر انجام پائے  جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے  درمیان تین منصوبوں پر دستخط کیے گئے۔

صدرِ ترکی نے بعد میں  ایک مشترکہ کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے کہا کہ  داعش، فیتو، القاعدہ کی طرح کی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد  میں  تعاون کو مزید  فروغ دیا جائیگا۔

انہوں نے گزشتہ برس  15 جولائی کی ناکام بغاوت کے  بعد ترکی  سے تعاون  کرنے پر صدر نظار بایف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  ہم باہمی تعاون کے ذریعے دونوں ملکوں کے لیے خطرہ تشکیل دینے والے اس جتھے کا خاتمہ کریں گے۔

اس دورے میں صدارتی ترجمان ابراہیم قالن، نائب وزیر اعظم خاقان چاوش اولو، وزیر اقتصادیات نہات زیبک  چی، سائنس ، وزیر برائے  صنعت و ٹیکنالوجی فاروق اوزلو، وزیر خارجہ میولود چاوش اولو اور وزیر برائے عائلی وسماجی پالیساں فاطمہ بتول سایان بھی صدر ترکی کی ہمراہی  کر رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں