صدر ترکی کی کوششیں رنگ لائیں، میانمار کے متاثرین کو امداد کی ترسیل کی اجازت

"روہنگیا  مسلمانوں کی فوری ضروریات میں شامل خوراک اور ملبوسات  سمیت  ادویات اور طبی سازو سامان کو باقاعدگی کے ساتھ   آراکان حکومت سے رابطے اور تعاون  کی شکل میں احتیاج مندوں تک   پہنچایا جائیگا

801900
صدر ترکی کی کوششیں رنگ لائیں، میانمار کے متاثرین کو امداد کی ترسیل کی اجازت

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے  اطلاع دی ہے کہ میانمار کو پہلی غیر ملکی  امدادی تنظیم کی حیثیت سے ترک رابطہ و تعاون  ایجنسی تیکا    کے کارکنان  اور اولین طور پر  ایک ہزار ٹن امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت دے دی گئی ہے۔

قالن نے صدر  رجب طیب ایردوان اور میانمار کی صدر آؤنگ سان سو چی  کے  درمیان  ٹیلی فونک  ملاقات   کے   حوالے سے ایک تحریری اعلان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ" ہمارے صدرِ محترم   کی میانمار کی صدر  سے کل ہونے والی  گفتگو کے بعد متاثرہ علاقے کو تیکا  کے داخلےا ور ابتدائی مرحلے میں ایک ٹن کی  اشیائے ضرورت کی امداد  کی ترسیل کی اجازت  دے دی  گئی ہے۔  اس امداد کو متاثرین تک پہنچانے  کے لیے  صوبہ رخائن  کی حکومت  کے ساتھ باہمی تعاون  کے قیام  کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔"

انہوں  نے بتایا ہے کہ علاقے   کی غیر یقینی کی صورتحال اور سیکورٹی  خدشات کے باعث  امدادی سامان کو رخائن  کی صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون  کے ذریعے  کل  سے   فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد سے متاثرہ  علاقوں  کو پہنچانے کی کوشش کی جائیگی۔

ترکی کی امداد کے محض  اس حد تک  محدود نہ رہنے  کی وضاحت کرنے والے جناب قالن نے  بتایا کہ "روہنگیا  مسلمانوں کی فوری ضروریات میں شامل خوراک اور ملبوسات  سمیت  ادویات اور طبی سازو سامان کو باقاعدگی کے ساتھ   آراکان حکومت سے رابطے اور تعاون  کی شکل میں احتیاج مندوں تک   پہنچایا جائیگا۔

حالیہ پُر تشدد واقعات  کی بنا پر  بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے   مہاجرین کی  تعداد کے ایک لاکھ کے قریب پہنچنے کی  جانب اشارہ کرنے والے  ترجمان نے  بتایا کہ"بروز جمعرات  ہمارے وزیر خارجہ اور تیکا کے صدر  کی ہمراہی میں ایک ترک وفد  کوکس بازار میں مہاجر کیمپوں کا دورہ کرتے ہوئے  امدادی  سامان کی ترسیل  کا معائنہ کرے گا۔

 



متعللقہ خبریں