یومِ ظفر کے موقع پر صدرِ ترکی کا با معنیٰ پیغام

رجب طیب ایردوان: بلا شبہہ  اس کٹھن  سفر میں   ہماری  سب سے بڑی طاقت کا منبع ، 'واحد ملت، واحد پرچم، واحد وطن اور واحد ریاست ہے'  اصول پر کار بند  ترک قوم کی اتحاد و یکجہتی اور دوست ملکوں کی حمایت و تعاون ہے

798659
یومِ ظفر کے موقع پر صدرِ ترکی کا با معنیٰ پیغام

آج 30 اگست یوم ِ ظفر کی 95ویں سالانہ یاد منائی جا رہی ہے۔

صدر  رجب طیب ایردوان نے  30 اگست یوم  ِ ظفر کی مناسبت سے جاری کردہ اپنے  پیغام میں  واضح کیا  ہے کہ میرے پیارے ہم وطن  اور شمالی قبرصی  ترک  جمہوریہ کے  ترک شہری عظیم   الشان  فتح   کی 95ویں   سالگرہ کو بڑے جوش و خروش سے منا رہے ہیں۔

ترکی اور دنیا  بھر کے چاروں گوشوں میں   کروڑوں کی تعداد میں  ترک باشندوں کو  یوم ِ ظفر کی دلی ِ مبارکباد دینے والے  جناب ایردوان نے  ملک کے اس فخریہ  دن کے موقع پر اپنے اپنے ہیجان   کن  جذبات سے  آگاہی کرانے والے تمام  تر عالمی دوستوں کا قلبی شکریہ  ادا  کیا۔

ترک قوم  کی سن 1919 کو ضلع سامسن  میں غازی مصطفیٰ کمال کی قیادت میں شروع کردہ   جنگ آزادی  کے مفلسی و غربت  اور معدوم وسائل کے باوجود  30 اگست کو ہیڈ کمانڈر شپ میدانی  جنگ کے ساتھ فتح سے ہمکنار ہونے کی یاد دہانی کرانے والے صدر ایردوان نے کہا کہ 30 اگست  کی فتح،  ہماری ملت کی اپنی جانوں  سے بھی زیادہ  عزیز   تصور کی جانے والی وطن  کی سر زمین  پر  آزادی کے ساتھ زندگی  گزارنے  کے  ارادے  کا دنیا بھر کے سامنے  ایک  اعلان   کی حیثیت  رکھتی ہے۔ یہ فتح، سیاسی و سماجی نتائج  کے لحاظ سے تاریخ کو رخ دینے  والی،  سامراجیت کے خلاف   جنگ آزادی لڑنے والے کئی ایک مظلوم عوام  کے لیے وسیلہ  الہام اور امید کی کرن ثابت   ہوئی  تھی۔ ترکی، 95 برس قبل کی طرح ، اقتصادی و سیاسی خود مختاری کے خلاف خطرات ،  حملوں اور سبوتاژ جیسے عوامل اور تحریکوں  کا قلع قمع  کرنے  کے معاملے  میں   آج بھی اسی عزم و ہمت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ فیتو، داعش، PKK اور پی وائے ڈی کی  طرح کی دہشت گرد تنظیموں   کے خلاف قوانین، انصاف و جمہوریت کے تقاضوں کے مطابق   جاری ہماری   جنگ  وجدل  اس معاملے میں  ترکی کی حساسیت کی  نمایاں ترین مثال ہے۔"

صدر نے اس طرف اشارہ دیا کہ ترکی  نے اس جنگ کے ذریعے  اپنے ہم وطنوں کے جانی تحفظ  سمیت عالمی  سطح پر  تحفظ کے قیام میں  سنجیدہ  سطح کی خدمات ادا کی ہیں۔

انہوں نے  ترکی کے آئندہ کے ادوار میں  بھی  اپنی  بقا کو در پیش خطرات سے نمٹنے   کے لیے ہمہ وقت  نبرد آزما رہنے  زور دیتے ہوئے کہا کہ "بلا شبہہ  اس کٹھن  سفر میں   ہماری  سب سے بڑی طاقت کا منبع ، 'واحد ملت، واحد پرچم، واحد وطن اور واحد ریاست'  اصول پر کار بند  ترک قوم کی اتحاد و یکجہتی اور دوست ملکوں کی حمایت و تعاون ہے۔ ہماری پیارے عوام نے 15 جولائی کے بغاوتی اقدام  کے خلاف    ایک داستان قلم بند کرتے ہوئے یہ ثابت    کر دکھا یا ہے کہ جب ترک قوم کو' آزادی  یا موت'   کے   درمیان ترجیح  دینے  پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ کیا کچھ کر سکتی ہے۔ ترک قوم نے اس تاریک شب کو اڑھائی  سو شہادتوں اور 2 ہزار 193 غازیوں کے ساتھ نہ صرف اس بغاوت کو پسپا کیا تھا بلکہ  اس کے ساتھ  ساتھ جمہوریت و آزادی کے  علم بردار ہونے کا   دنیا بھر کے سامنے برملا مظاہرہ کیا تھا۔ چناق قلعے کے ناقابل فتح ہونے،  جنگ آزادی کو فتح سے ہمکنار  کرنے  اور حال ہی میں 15 جولائی کی شب ملکی سطح پر  دیکھے  والے اس ارادے  کی بدولت ہمارا  ملک و ریاست ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرنے  کی طاقت و استعداد کا مالک ہے۔در اصل  بغاوت کےاقدام اور  دہشت گرد حملوں سمیت  ہمارے سر پر پڑنے والی   کئی ایک مصیبتوں  اور ناگہانیوں کے  باوجود ، گزشتہ  ایک برس  میں اقتصادیات، سرمایہ کاری  اور جدید   جمہوریت کی  راہ میں حاصل کردہ کامیابیاں ان عوام کے  واضح ترین  اثبات ہیں۔ میں  اس موقع پر  ایک جمہوریہ ترکی کے بانی، عظیم معرکے کے ہیڈ کمانڈر غازی مصطفی کمال  اور ان کے ساتھیوں  کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں اور تمام تر  ترک شہدا اور غازیوں کو سلام  پیش کرتا ہوں۔30 اگست  یوم ِ ظفر   آپ سب کو مبارک ہو۔"

 



متعللقہ خبریں