ہم سنگاپور کیساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں: وزیر اعظم  بن علی یلدرم

وزیر اعظم  بن علی یلدرم  نے کہا ہے کہ ترکی عالمی دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کے معاملے میں اپنے تجربات سے سنگاپور کو مستفید کرنے کے لیے تیار ہے ۔

793800
ہم سنگاپور کیساتھ  تعلقات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں: وزیر اعظم  بن علی یلدرم

 

سنگا پور کا سرکاری دورہ کرنے والے وزیر اعظم  بن علی یلدرم  نے کہا ہے کہ ترکی عالمی دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کے معاملے میں اپنے تجربات سے سنگاپور کو مستفید کرنے کے لیے تیار ہے ۔

 انھوں نے سنگاپور کے وزیر اعظم لین حسائن لونگ کیساتھ قصر استانہ میں بالمشافہ اور بین الاوفود مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سےخطاب کیا ۔ انھوں نے سنگاپور کے 52 ویں یوم آزادی کی مبادکباد دیتے ہوئے کہا کہ مجھے سنگاپور کے دورے سے دلی مسرت ہوئی ہے ۔ جنوب مشرقی ایشیائی علاقے کی اہمیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے  ہم سنگاپور کیساتھ دوستانہ ماحول میں تعلقات کو فروغ دینے کو بڑی اہمیت دیتے ہیں  ۔ دونوں ممالک کے تعلقات کو   2014 میں قائم ہونے والی سٹریٹیجک حصہ داری اور سنگا پور کے وزیر اعظم لی کے ترکی کے دورے کے دوران دستخط ہونے والے آزاد تجارتی معاہدے سے  مزید فروغ حاصل ہو گا ۔

  وزیر اعظم یلدرم نے کہا کہ سنگاپور کے صدر ٹونی  اور وزیر اعظم لی کیساتھ دوطرفہ اور اہم علاقائی مسائل پر بات چیت ہوئی ہے اور  عالمی میدان میں موجودہ تعمیری تجارتی تعاون کو جاری رکھنے  کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے ۔

انھوں نے سنگا پور میں ٹرکش ۔سنگاپور بزنس فورم  اور سنگاپور لیکچر کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ترکی اور سنگا پور کے درمیان تجارت کے اہم امکانات موجود ہیں ۔ تجارتی حلقے  ان امکانات کو  فائدہ مند مواقع میں بدل سکتے ہیں ۔ سنگار پور مضبوط مالیاتی وسائل کا مالک ملک ہے اور ترکی کے ٹھیکہ دار دنیا بھر میں مشہور ہیں ۔ تجربات اور مالیاتی قوت کے ملاپ سے کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں ۔ ترکی کی ہوائی کمپنی دنیا کی بہترین ہوائی کمپنی ہے۔  دنیا کے 236  شہروں اور سنگا پور کے لیے براہ راست پروازیں موجود ہیں ۔استنبول کے نئے ہوائی اڈے کے کھلنے سے پروازوں کی تعداد کو بڑھایا جا سکتا ہے ۔ترکی  براستہ سنگا پور  مشرق بعید تک رسائی حاصل  کرئے گا ۔

 انھوں نے اسطرف توجہ دلائی کہ ترکی امسال تقریباً  سات فیصد  ترقی کرئے گا ۔   انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بلند ترین سطح پر پہنچانے والے تمام آجروں کا شکریہ ادا کیا ۔

دہشت گرد تنظیم داعش کیخلاف جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ  ابتک شام میں 3800 ، عراق میں 800 اور مجموعی طور پر 4600 دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے  لیکن    ہمیں افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ اسوقت کوئی بھی ملک داعش  کیخلاف  ترکی جیسی جدوجہد نہیں کر رہا ہے ۔



متعللقہ خبریں