مسئلہ قبرص کے حل کا سمجھوتہ طے نہیں پاسکا
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفےٰ آقن جی نے اس بارے میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قبرص کے بارے میں تفصیلی بیان وطن واپسی پر دیں گے
سوئٹزر لینڈ کے شہر کراس مونٹانا میں جاری قبرص سے متعلق مذاکرات میں فریقین کے درمیان کوئی سمجھوتہ طے نہیں پاسکا ہے۔
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفےٰ آقن جی نے اس بارے میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قبرص کے بارے میں تفصیلی بیان وطن واپسی پر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے جب سے وہ برسر اقتدار ہیں مذاکرات جاری تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کی بنیاد گزشتہ پچاس سالوں پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبرصی ترکوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں ہی کے نتیجے میں ہم یہاں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مساوات پر مبنی فیڈریشن قائم کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے لیکن ہماری کوششیں کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکی ہیں جس کا ہمیں بہت افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبرصی یونانی انتظامیہ نے ہماری باری باری انتظامیہ کے اختیارات حاصل کرنے کی شرط کو قبرصی یونانیوں نے مسترد کردیا اور قبرصی یونانی انتظامیہ کی جانب سے ضمانتی ملک کے فوجیوں کی موجودگی کو بھی ختم کرنے کے اصرار کی وجہ سے یہ مذاکرات کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوئے ہیں۔
متعللقہ خبریں
نتَن یا ہو کی نسل کشی ہٹلر کی نسل کشی کو بھی مات دے چکی ہے : صدر ایردوان
ایردوان نے ان خیالات کا اظہار یونان کے کاتھیمیرینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا