جرمنی میں ترکوں اورعربوں کو کرائے کے مکانات کے حصول میں امتیازات کا سامنا
کرایہ پر گھر کے لئے درخواست میں اگر جرمن نام کا استعمال کی جائے تو اس درخواست کا جواب موصول ہوتا ہے لیکن اگر ترک، عرب، پولش یا اطالوی ناموں کا استعمال کیا جائے تو عام طور پر اس درخواست کا جواب نہیں دیا جاتا یا پھر درخواست رد کر دی جاتی ہے
جرمنی میں خاص طور پر ترکوں اور عربوں کو کرائے کے مکانات کے حصول میں امتیازات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جریدے در اسپیگل کی طرف سے جاری کردہ سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں کرایہ پر گھر کے حصول کے لئے غیر ملکیوں کو امتیازات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سروے کے مطابق کرایہ پر گھر کے لئے درخواست میں اگر جرمن نام کا استعمال کی جائے تو اس درخواست کا جواب موصول ہوتا ہے لیکن اگر ترک، عرب، پولش یا اطالوی ناموں کا استعمال کیا جائے تو عام طور پر اس درخواست کا جواب نہیں دیا جاتا یا پھر درخواست رد کر دی جاتی ہے۔
"آخر کیوں 'ہانا' کی درخواست کا جواب ہے لیکن 'اسماعیل ' کی درخواست کا جواب نہیں ہے" اس تحقیق میں 10مختلف شہروں میں کرائے کے مکانات کے 6 ہزار 570 اعلانات کے لئے ترک، عرب، پولش اور اطالوی ناموں کے ساتھ تقریباً 20 ہزار درخواستیں دی گئیں۔
ان درخواستوں میں سے 8 ہزار درخواستوں کا جواب دیا گیا اور نتائج کی رُو سے سب سے امتیازی روّیے کا اظہار میونخ اور فرینکفرٹ کے شہروں میں کیا گیا۔
سروے میں ترک اور عرب ناموں کے ساتھ درخواستیں دینے والے مردوں کے لئے زیادہ امتیازی سلوک کا مظاہرہ کیا گیا۔
سروے کے مطابق امتیازیت کا مظاہرہ زیادہ تر جنسیت اور ملّیت کی وجہ سے کیا گیا۔