جرمن پارلیمان فی الحال صرف قونیا کے نیٹو کے مرکز کا دورہ کر سکتے ہیں

جرمن وزیر خارجہ  سیگمار  گیبریئل،  دہشت گرد تنظیم فیتو کے  بعض ارکان کی  سیاسی پناہ ،   جرمن  ممبران ِ اسمبلی کے دورہ  انجرلک   اور   ترک۔ جرمن  تعلقات کا جائزہ لینے  کی خاطر آج   دارالحکومت انقرہ تشریف لائے

746027
جرمن پارلیمان فی الحال صرف قونیا کے نیٹو کے مرکز کا دورہ کر سکتے ہیں

وزیر  خارجہ  میولود   چاوش اولو  کا کہنا ہے کہ   جرمن پارلیمانی نمائندے   اسوقت ادانہ کے فوجی اڈے انجرلک    نہیں   بلکہ  قونیا میں  نیٹو کے   فوجی اڈے  کا دورہ  کر سکتے  ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ  سیگمار  گیبریئل،  دہشت گرد تنظیم فیتو کے  بعض ارکان کی  سیاسی پناہ ،   جرمن  ممبران ِ اسمبلی کے دورہ  انجرلک   اور   ترک۔ جرمن  تعلقات کا جائزہ لینے  کی خاطر آج   دارالحکومت انقرہ تشریف لائے۔

ترک  اور جرمن وزراء خارجہ کی ملاقات   وزارت  خارجہ میں  ہوئی،  جس کے  بعد  مشترکہ پریس کانفرس میں    ترک وزیر   نے کہا ہے کہ "اگر  جرمنی   مثبت اقدام اٹھاتا  ہے تو پھر ہم بھی اس  کی پیروی کریں  گے مذاکرات  میں  جرمنی کے  ساتھ مثبت  ایجنڈے    پر کس طرح توجہ  دیے جا  نے   پر غور کیا گیا ہے۔"

چاوش اولو نے   جرمن پارلیمان کے   دورہ انجر لک کے بارے میں کہا  کہ اسوقت  یہ   قونیا  میں  نیٹو کے  فوجی اڈے کا دورہ کرسکتے ہیں۔  ہمارا  یورپ اور جرمنی کے ساتھ  کوئی مسئلہ نہیں پایا جاتا جس کا ہم  نے ہمیشہ  سے ہی اظہار کیا ہے۔   سیاحوں کی تعداد   کے اعتبار سے      جرمنی ، ترکی کا  اہم ترین   شراکت دار ہے،  اسی طرح 35 لاکھ سے زائد   ترک   جرمنی میں آباد ہیں، لہذا   ترکی  کے     اس ملک کے ساتھ  مسائل     پیدا  ہونے کی کوئی وجہ نہیں پائی جاتی۔

انہوں نے  بتایا کہ تا ہم  جرمنی میں  ترکی مخالف مؤقف  نے نسل  پرستی اور غیر ملکی دشمنی کو ہوا دی ہے جس کا اعتراف   جرمن  وزیر  نے بھی کیا ہے ۔  دراصل یہ  جرمنی اور یورپ  کے لیے بھی مسئلہ تشکیل دیتا ہے۔ ہم جرمنی کے ان  مسائل کو دور کرنے   کی توقع رکھتے ہیں۔

اجلاس میں   جرمن وزیر گیبرئیل   نے   کہا کہ  مجھے انجر لک کے حوالے سے ترکی کے فیصلے  پر   فطری طور پر افسوس ہوا ہے،  یہاں سے جرمن فوجیوں کے انخلاء کے حوالے سے تا حال کوئی  حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، جرمنی کا  اپنے فوجیوں کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنا ہمارے باہمی تعلقات کے بگڑنے کا مفہوم نہیں  رکھتا۔

ترک۔ جرمن  تعلقات  کے ایک کٹھن دور سے  گزرنے  کا ذکر کرنے والے  گیبریئل نے  کہا   ترکی کے جرمنی کے ساتھ   انتہائی   اہم روابط پائے  جاتے ہیں۔ ہم قطعی  طور  بغاوتوں کے خلاف تحمل کو مظاہرہ نہیں کرسکتے۔  سائنسدانوں  اور تاجر حضرات کے لیے ویزے کے حصول میں آسانیاں لائی جانی چاہییں۔

 

 



متعللقہ خبریں