ہلالی پرچم کے سائے تلے آزادانہ زندگی بسر کرنے کا سہرا ہمارے شہدا کے سر ہے

گر ہماری  سر زمین پر  کوئی حملہ ہوا تو  اس کا  ڈٹ کر جواب دیں گے، ہمیں   اپنی سرحدوں  کے دوسری جانب واقع  علاقوں کو بھی  تحفظ  میں لینا ہو گا

744410
ہلالی پرچم کے سائے تلے آزادانہ زندگی بسر کرنے کا سہرا ہمارے شہدا کے سر ہے

صدر  رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ اگر ہم آج ہلالی پرچم کے سائے تلے  آزادانہ  طور پر  سانس  لے   رہے ہیں تو اس  کا سہرا، شہدا ، غازیوں اور ان  کی راہ پر چلنے والے  ہمارے جیالوں   کے  سر جاتا ہے۔

صدارتی محل میں  کونسلروں   کے ساتھ یکجا ہونے والے  صدر ایردوان نے  شرناک اور لیجے میں شہید  ہونے والوں کے  لیے دعائے مغفرت  کرتے ہوئے  دنیا بھر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ "آپ سب   دہشت گردی کے خلاف اپنے اپنے مؤقف پر نظرِ ثانی کریں۔"

انہوں نے خاص طور پر مغربی ملکوں کی طرف  اشارہ  کیا  اور  دہشت گردی کی  پشت پناہی کرنے والے   ملکوں پر نکتہ  چینی کرتے ہوئے      ان سے اپنی پالیسیوں پر  نظر ثانی کرنے  کی درخواست کی ۔  انہوں نے   ترکی کی سرحدوں پرموجود  وائے پی جی      دہشت گرد تنظیم    پر   توجہ  مبذول کراتے ہوئے کہا کہ "اگر ہماری  سر زمین پر  کوئی حملہ ہوا تو  اس کا  ڈٹ کر جواب دیں گے، ہمیں   اپنی سرحدوں  کے دوسری جانب واقع  علاقوں کو بھی  تحفظ  میں لینا ہو گا۔ ہماری سرحدوں پر   سر عام   ایک دہشت گرد مملکت  کے قیام   کے سامنے  خاموش تماشائی بننے  کی توقع  رکھنے والے شاید  ہمیں  اچھی طرح نہیں جانتے۔ "

صدر ایردوان نے متحدہ امریکہ میں مسلمانوں پر حملے کی یاد دہانی  کراتے ہوئے کہا کہ" جیسا کہ مصر میں محض       مذہب   کو  سبب بناتے ہوئے  عیسائیوں   پر حملے کرنے    والے  دہشت گرد ہیں  اسی    طرح   امریکہ میں  صرف  دین   و مذہب مختلف ہونے کی بنا پر    خواتین پر  حملے  کرنے والے ، ان خواتین کے تحفظ  کی کوشش کرنے والوں  کو قتل  کرنے والے  افراد بھی  دہشت  گرد ہی ہیں،    مغربی ملکوں   کے دہشت گردوں کے   ساتھ  روا    دہرے     مؤقف      کے نا بدلنے  تک    امن وسلامتی کا قیام   نا ممکن ہے۔ "

صدر  ِ ترکی نے  دہشت گرد تنظیم  فیتو  کے سرغنہ فتح اللہ گولن   کی ترکی واپسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  جب   ترکی   دہشت گردوں کی واپسی کا مطالبہ  کرتا ہے تو  ہمیں"ہمارا  عدالتی نظام  خود مختار ہے" کہتے ہوئے     ٹرخا        دیا جاتا ہے ،  لیکن جب ان   کی باری آتی ہے تو پھر ان کی پالیسیاں بدل جاتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  فیتو   اپنے  دردناک  انجام      سے   نجات نہیں پا سکے گی، رنگے ہاتھوں  پکڑے جانے والے   " میں نے سنا نہیں، دیکھا نہیں ،  کہا  نہیں"   کا     ناٹک رچا رہے ہیں۔   لیکن  ہم ان کی اس چالوں کو کامیاب    نہیں بننے   دیں گے۔



متعللقہ خبریں