ریفرینڈم میں صدر ایردوان کی فتح عالمی ذرائع ابلاغ کی سرخیوں میں

"صدر ایردوان نے فتح کا اعلان کر دیا ": سی این این ، ریفرینڈم میں "ہاں" کہنے والوں کا موقف ہے کہ صدارتی نظام ترکی کو جدید بنائے گا: بی بی سی ، اب کے بعد یورپ کے لئے صدر ایردوان کی پالیسی نرم ہو گی یا سخت: نیویارک ٹائمز

714261
ریفرینڈم میں صدر ایردوان کی فتح عالمی ذرائع ابلاغ کی سرخیوں میں

ترکی میں صدارتی نظام پر مبنی آئینی ترمیم کے لئے کل  منعقدہ ریفرینڈم میں دنیا کی نگاہیں اور کان ترکی پر لگے ہیں۔

دنیا بھر میں ترکی کے ریفرینڈم سے متعلق خبریں سرفہرست رہیں اور عالمی ذرائع ابلاغ نے لمحہ بہ لمحہ ریفرینڈم کی کوریج دی۔

کثیر تعداد میں نشریاتی اداروں نے صدر رجب طیب ایردوان کے خطاب کو بیک وقت ترجمے کے ساتھ نشر کیا۔

امریکی سی این این ٹیلی ویژن نے ترکی کے ریفرینڈیم سے متعلق  خبر کو اپنی خبروں میں سب سے پہلے نشر کیا۔

سی این این نے خبر کا آغاز "صدر ایردوان نے فتح کا اعلان کر دیا " کے الفاظ کے ساتھ  کیا اور صدر ایردوان کی پریس کانفرنس اور عوام سے خطاب کو براہ راست نشر کیا۔

چینل نے آذربائیجان، قطر، پاکستان، مقدونیہ اور سعودی عرب سمیت کثیر تعداد میں ممالک کے صدور کے صدر ایردوان کو تہنیتی پیغامات بھیجنے کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔

برطانوی چینل بی بی سی کی پہلی خبر بھی ترکی کا ریفرینڈم تھی۔

بی بی سی نے  کہا کہ ترکوں نے صدر رجب طیب ایردوان  کی وسیع صدارتی اختیارات کی اپیل  کے ساتھ تعاون کیا ہے۔  ریفرینڈم میں "ہاں" کہنے والوں کا موقف ہے کہ صدارتی نظام ترکی کو جدید بنائے گا۔

چینل نے انقرہ اور  استنبول سے براہ راست رابطہ کر کے انتخابی مرحلے کی کوریج دی اور نتائج واضح ہونے کے بعد صدر رجب طیب ایردوان اور وزیر اعظم بن علی یلدرم  کے خطابات کو بھی اپنی خبروں میں وسیع جگہ دی۔

روزنامہ نیویارک ٹائمز نے اب کے بعد یورپ کے لئے صدر ایردوان کی پالیسی پر توجہ مرکوز کی۔

صدر ایردوان  کی یورپ کے لئے اب کے بعد کی پالیسیوں کے موضوع پر نیو یارک ٹائمز کے تجزئیہ نگار دو دھڑوں میں تقسیم دکھائی دے رہے ہیں۔

تجزئیہ نگاروں کے ایک دھڑے کا موقف ہے کہ صدر ایردوان یورپ کے لئے نرم روّیہ اختیار کریں گے جبکہ دوسرے دھڑے کا کہنا ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ سخت روّیہ اختیار کریں گے۔

برطانوی روزنامے نے لکھا ہے کہ کامیابی کے بعد  صدر رجب طیب ایردوان کا  خطاب نرم لہجے میں تھا۔

فرانسیسی روزنامے نے اپنی انٹر نیٹ سائٹ پر "صدر رجب طیب ایردوان نے فتح کا اعلان کر دیا " کی سرخی کے ساتھ خبر نشر کی ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈوچے ویلے نے  بھی  ترکی کے ریفرینڈم کی خبر کو اپنے انٹر نیٹ پیج پر وسیع جگہ دی ہے۔

اسرائیلی روزنامے ہیرٹز نے بھی صدر رجب طیب ایردوان نے فتح کا اعلان کر دیا کی سرخی کے ساتھ خبر شائع کی۔

اخبار نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ریفرینڈم میں مثبت ووٹ ڈالنے والوں کا موقف ہے کہ فیتو دہشت گرد تنظیم کے   15 جولائی کے حملے کے بعد کے حالات  پراور دہشت گردی کے حملوں پر قابو پانے کے لئے  صدارتی نظام   موزوں ہو گا اور ملک میں استحکام اور خوشحالی لائے گا۔

روسی خبر رساں ایجنسی سپٹنک  نے لکھا ہے کہ ریفرینڈم سے نکلنے والا نتیجہ ایک نئے دور کا پیامبر ہے۔

روسی ٹیلی ویژن چینل رشیہ ٹو ڈے نے  صدر رجب طیب ایردوان کی، دیگر ممالک سے ریفرینڈم  کے نتائج کا احترام کرنے کی، اپیل کو بھی اپنی خبروں میں جگہ دی ہے۔



متعللقہ خبریں