یورپ کے ترکی مخالف موقف پر وزیر خارجہ کا رد عمل
چاوش اولو نے بتایا ہے کہ آئینی ترمیم کی بدولت ملکی انتظامیہ میں دہرے عنوان کو دور کرنے کا ہدف بنایا گیا ہے
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے 16 اپریل کو منعقد ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی ملکوں کی جانب سے طرفداری کرنے پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
چاوش اولو نے بتایا ہے کہ آئینی ترمیم کی بدولت ملکی انتظامیہ میں دہرے عنوان کو دور کرنے کا ہدف بنایا گیا ہے، موجودہ نظام میں صدر اور وزیر اعظم ایک جیسے اختیارات کے مالک ہیں۔ جس سے بعض اوقات پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں، ہم جس نظام کو لانے کے متمنی ہیں وہ صدر رجب طیب ایردوان کے بعد ترکی کی ضمانت ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جرمنی، سویٹرزلینڈ، ہالینڈ اور دیگر یورپی ملکوں میں نئے آئین کے خلاف کاروائیاں کرنے والے ، دہشت گرد تنظیم PKK کے کارندوں سے بغلگیر ہونے والے کیا ہمیں بہت پسند کرنے کی بنا پر "نا " کہہ رہے ہیں۔ کیا یہ ترکی کے مزید طاقتور بننے کے خواہاں ہونے کی بنا پر "نا" کہہ رہے ہیں۔