صدر صاحب لوٹنے کا نہ کہتے تو میں وہیں پر جام شہادت نوش کر لیتی، فاطمہ بتول

قایا  16 اپریل  کو منعقد  ہونے والے آئینی ترمیم  کے حوالے سے  ریفرنڈم کی مہم  کے زیر مقصد   امریکی شہر نیویارک   کا دورہ کر رہی ہیں  جہاں پر   ترک تارکین  وطن نے ان کا بڑی گرمجوشی سے خیر مقدم کیا

691079
صدر صاحب  لوٹنے کا نہ کہتے تو میں وہیں پر جام شہادت نوش کر لیتی، فاطمہ بتول

عائلی و سماجی  امور کی وزیر فاطمہ  بتول  سایان  قایا   نے   ہالینڈ  کے اسکینڈل مؤقف کے  بارے  میں  کہا  ہے کہ " اگر صدر  ِ محترم 'اب واپس  لوٹ آؤ' نہ کہتے تو میں وہاں  سے   نہ ہٹتی اور وہیں پر جان دے دیتی۔ "

قایا  16 اپریل  کو منعقد  ہونے والے آئینی ترمیم  کے حوالے سے  ریفرنڈم کی مہم  کے زیر مقصد   امریکی شہر نیویارک   کا دورہ کر رہی ہیں  جہاں پر   ترک تارکین  وطن نے ان کا بڑی گرمجوشی سے خیر مقدم کیا۔

انہوں نے اس موقع پر  یاد دہانی کرائی کہ وہ اسی مقصد کے تحت  ہالینڈ   کے شہر راٹرڈیم گئی  تھیں  لیکن انہوں  ترک قونصل خانے    میں بھی  داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

ہم نے  ٹھیک سات گھنٹوں  تک   قونصل خانے سے تیس میٹر کی دوری پر   گاڑی کے پاس کھڑے ہوتے ہوئے    انتظار کیا۔ بعد  میں   جناب صدر نے  ہمیں وہاں سے روانہ ہونے کا کہا ، جس پر  انہوں نے مزاحمت چھوڑ دی۔ وگرنہ  شہید ہونے  تک میرا وہاں سے  جانے  کا ہر گز ارادہ نہیں تھا۔

انہوں نے ترک شہریوں کو  ریفرنڈم میں  اپنا اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اپیل کی۔

 

 



متعللقہ خبریں