ہم راقہ سمیت داعش کے خلاف جد وجہد کے موضوع پر روس کے ساتھ مل کر  کام کر سکتے ہیں۔ ایردوان

ہم ترکی کے خلاف مسلح دہشت گرد تنظیموں کا ساتھ نہیں دیں گے، ہم نے ہر پلیٹ فورم پر یہ واضح کیا ہے کہ ہم شام کی زمینی سالمیت کے حق میں ہیں۔ ولادی میر پوٹن

689661
ہم راقہ سمیت داعش کے خلاف جد وجہد کے موضوع پر روس کے ساتھ مل کر  کام کر سکتے ہیں۔ ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ روس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ شام میں ترکی کے خلاف مسلح دہشتگرد تنظیموں  کا ساتھ نہیں دے گا۔

صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے دورہ روس سے واپسی پر اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے  شام میں روس کی موجودگی اور فیلڈ میں اب کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ روسی حکام نے کہا ہے کہ "ہم آپ کے خلاف مسلح دہشت گرد تنظیموں کا ساتھ نہیں دیں گے" اور صدر ولادی میر پوٹن نے کہا ہے کہ ہم نے ہر پلیٹ فورم پر یہ واضح کیا ہے کہ ہم شام کی زمینی سالمیت کے حق میں ہیں۔

صدر پوٹن نے کہا ہے کہ ہم مسلح دہشت گرد تنظیموں کے خلاف  ہیں اور خاص طور پر ترکی کے خلاف ایسی کسی بات کی منظوری نہیں دیں گے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ہم راقہ سمیت داعش کے خلاف جد وجہد کے موضوع پر روس کے ساتھ مل کر  کام کر سکتے ہیں۔

منبچ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ کولیشن فورسز  اور روس  کے تعاون سے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK  کی شامی شاخ PYD/YPG کو شہر سے نکالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے روسی مخاطب سے کہا ہے کہ منبچ  میں منبچ کے عوام کی رہائش کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

مستقبل قریب میں روس سے  خریدے جانے والے ائیر ڈیفنس سسٹم S-400 سے متعلق خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ روس نے سسٹم کی قیمت  کو کم کر دیا ہے اور ہم جلد از جلد کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "اگر ہم نیٹو میں رہ کر ان امکانات کو حاصل نہیں کر پا رہے تو ایسی صورت میں یقیناً  کسی حل چارے کو تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔



متعللقہ خبریں