ترک وزیر خارجہ کی جرمن ہم منصب سے ایک نازک دور میں ملاقات
چاوش اولو نے جرمنی کو واضح طور پر خبر دار کیا کہ "یہ سانپ ایک دن آپ کو بھی ڈسنے سے گریز نہیں کریں گے۔"
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بعض ترک وزراء کے جلسوں کو منسوخ کرتے ہوئے کشیدگی پیدا کرنے والے جرمنی میں اپنے ہم منصب سغمار گیبریئل سے ملاقات کی۔
دارالحکومت برلن میں منقد ہونے والی ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرس کا اہتمام کرنے والے چاوش اولو نے بتایا ہے کہ "گیبرئیل نے نیک خواہشات اور سوچ کے ساتھ ساتھ جرمنی کی توقعات کو مخلصانہ طریقے سے زیر لب لایا ہے۔ ہم گیبرئیل کی موسم گرما کی تعطیلات میں میزبانی کریں گے۔ "
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے ہم منصب کو حالیہ ایک برس کے دوران ترک طبقے پر باضابطہ طور پر دباؤ ڈالے جانے پر بے چینی محسوس کرنے اور اس سے ترک طبقے کے بھی کافی حد تک متاثر ہونے اور بالخصوص اس چیز کے جرمنی کی یکسانیت قائم کرنے کی پالیسیوں کے منافی ہونے سے آگاہی کرائی ہے۔
بعض دہشت گرد تنظیموں کے کارکنان کی جرمنی میں موجودگی پر بے چینی کو بھی ملاقات میں بیان کرنے کی توضیح کرنے والے جناب چاوش اولو نے واضح طور پر خبر دار کیا کہ "یہ سانپ ایک دن آپ کو بھی ڈسنے سے گریز نہیں کریں گے۔"
جرمنی میں ترکی مخالف مؤقف کو بھی نکتہ پذیر دیے جانے پر زور دینے والے وزیر خارجہ کاکہنا تھا کہ "لیکن جرمنی کو بھی یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ یہ ہم سے دوستی جاری رکھے گا یا پھر ہم سے دور ہٹ جائیگا۔ "
ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے بلمشافہ مذاکرات کے بعد ایک اعلان کرنے والے جرمن وزیر خارجہ نے بھی کہا ہے کہ ہمارے باہمی تعلقات ایک کٹھن دور سے گزر رہے ہیں۔ بعض تضادات اور مختلف سوچ کے باوجود ترکی کے ساتھ ڈائیلاگ کو جاری رکھنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا متبادل موجود نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جرمن۔ ترک تعلقات کی کامیابی کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ جرمنی اور ترکی دونوں حالات کو معمول پر لائے جانے کے متمنی ہیں۔
متعللقہ خبریں
نیا آئین ملکی مسائل کے حل میں مزید سرعت لائے گا، صدر ایردوان
مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت اور قریبی مذاکرات اس حوالے سے ایک اہم موقع ہے