میں آج شام ہیمبرگ میں ترک شہریوں کے ساتھ ملاقات کروں گا اور کوئی بھی اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا

کسی کو بھی ہماری اپنے شہریوں کے ساتھ ملاقات میں رکاوٹ بننے کی کوشش نہیں کرنا چاہیے۔  یہ چیز جمہوریت کے فراہم کردہ جلسے جلوس کی آزادی کے حق کی ضرورت ہے اور یورپی اقدار اور معیار بھی یہی کہتے ہیں۔ میولود چاوش اولو

686523
میں آج شام ہیمبرگ میں ترک شہریوں کے ساتھ ملاقات کروں گا اور کوئی بھی اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو  نے کہا ہے کہ وہ آج شام جرمنی کے شہر ہیمبرگ  میں ترک شہریوں کے ساتھ ملاقات کریں گے اور کوئی بھی اس میٹنگ میں رکاوٹ نہیں ڈال سکے گا۔

استنبول کے علاقے بے اولو میں منعقدہ ریفرنڈم کمپین  اجلاس کے دوران جاری کردہ بیان میں چاوش اولو نے کہا ہے کہ "کسی کو بھی ہماری اپنے شہریوں کے ساتھ ملاقات میں رکاوٹ بننے کی کوشش نہیں کرنا چاہیے۔  یہ چیز جمہوریت کے فراہم کردہ جلسے جلوس کی آزادی کے حق کی ضرورت ہے اور یورپی اقدار اور معیار بھی یہی کہتے ہیں"۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریہ ترکی کے وزیر خارجہ اور دیگر وزراء  کے اجلاس میں منّظم شکل میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ ریفرنڈم میں ہمسایہ ممالک  کا اور دوست ممالک  کا اس قدر کھلے بندوں جانبداری کرنا ، ناقابل قبول  کاروائیاں کرنا اور بیانات جاری کرنا میرے خیال میں قابل شرمندگی صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی جرمنی سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات کو بگاڑنے کا خواہش مند نہیں ہے۔ لیکن یقیناً وقت ہمارے حق میں بھی پلٹا کھائے گا اور اس وقت ہم بھی ضروری ردعمل پیش کریں گے۔ میں یہ بھی بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہم کسی بھی ناانصافی کو چُپ رہ کر برداشت نہیں کریں گے۔

چاوش اولو نے کہا کہ آج جرمنی میں  میرے  متوقع اجلاس کو جہاں منعقد ہونا تھا اس جگہ کے مالک پر پولیس ، خفیہ ایجنسی  اور اس کے بعد جتنے بھی بااثر حکام موجود تھے سب کی طرف سے اجلاس کو منسوخ کرنے کے لئے دباو ڈالا گیا۔ لیکن جگہ کے مالک کے کسی طرح اسے قبول نہ کرنے کے بعد اس جگہ کے لائسنس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ یہ چیز ناقابل قبول اور انسانی حقوق کے منافی ہے۔ اس شخص کو اس طرح سزا دے کر جرمنی کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئے گا۔

ہالینڈ  کی طرف سے "ترکی کے وزیر خارجہ یا وزراء یہاں نہیں آ سکتے"  کے بیان پر بھی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا ہے کہ یہ صورتحال ساجھے داروں اور دوستوں کے شایان شان نہیں ہے۔ اور ہمارا اسے قبول کرنا یقیناً ناممکن ہے۔



متعللقہ خبریں