جرمنی میں نازی ازم  ابھی تک جاری ہے: صدر رجب طیب ایردوان

ترکی میں سزا پانے والے ایک شخص کو اگر آپ اپنے ملک میں بری کر رہے ہیں تو اس کے ذمہ دار آپ ہیں، مجرموں کو پناہ دینے کی وجہ سے آپ کو عدالت کے کٹہرے میں لائے جانے کی ضرورت ہے۔ صدر ایردوان

685183
جرمنی میں نازی ازم  ابھی تک جاری ہے: صدر رجب طیب ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ نازی ازم کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ختم ہو چکی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ جرمنی میں نازی ازم  ابھی تک جاری ہے۔

استنبول میں توکات  نائٹ  کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے ایک دفعہ پھر جرمنی کی طرف سے ترک وزراء  کو اجلاس کی اجازت نہ دئیے جانے  پر تنقید کی۔

صدر ایردوان نے کہا کہ "اگر میں چاہوں تو وہاں آوں  اور  اگر آپ مجھے ملک میں داخل ہونے کی یا بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے تو میں دنیا بھر کو آپ کے خلاف کھڑا کر  دوں گا"۔

جرمن انتظامیہ پر بھی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "میں جمہوریت پر یقین رکھنے والی دنیا کو مخاطب کرتا ہوں کہ اگر ہم آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں ، اگر ہم فکری آزادی  سے بے اطمینان نہیں ہیں اور اگر  ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو ہمارے راستے میں کوئی بھی رکاوٹ کھڑی  نہیں کر سکتا"۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم کے اراکین  "ریفرینڈم میں نہیں"  کی مہم کے لئے اپنی من پسند  جگہوں کو استعمال کر  رہے ہیں ، ترکی میں سزا پانے والی دہشت گرد تنظیم کے منتظمین  کو محلّات میں منعقدہ تقریبات میں میڈل دئیے جا رہے ہیں، ایسے غیر منصفانہ  طرز عمل کو قبول کرنا ممکن نہیں ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ آزادی  کے بارے میں ، جمہوریت کے بارے میں آپ کا نقطہ نظر یہ ہے ۔ ترکی میں سزا پانے والے ایک شخص کو اگر آپ اپنے ملک میں بری کر رہے ہیں تو اس کے ذمہ دار آپ ہیں۔ مجرموں کو پناہ دینے کی وجہ سے آپ کو عدالت کے کٹہرے میں لائے جانے کی ضرورت ہے۔ ان سب کے باوجود اگر میرا  وزیر اپنے شہریوں سے ملنے کی خواہش ظاہر کرے تو صورتحال فوراً برعکس ہو جاتی ہے۔

فیتو دہشت گرد تنظیم کے 15 جولائی کے حملے کےا قدام کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہم باغیوں سے ان کے کئے کا اور بہائے ہوئے خون کا حساب لیں گے۔ فیتو  کے خلاف جدوجہد حالیہ سالوں میں ترکی کی سب سے سخت اور مشکل جدوجہد ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ یورپ کے شہروں نے ترکی سے فرار ہونے والے خون آلود ہاتھوں والے دہشت گردوں کے لئے کس طرح اپنے دروازے کھولے اس پر ہم بغور نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی قومی اسمبلی سے پھانسی کی سزا منظور ہوتی ہے میں بھی اس کی منظوری دے دوں گا۔



متعللقہ خبریں