دہشت گردی میں ملوث نہ ہونے والے کردی ہمارے بھائی ہیں : وزیر اعظم بن علی یلدرم

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہےکہ اگر راکا کاروائی میں پی کے کے کی شام میں شاخ وائے پی جی اور پی وائے ڈی کو شامل کیا گیا تو ترکی اس کاروائی میں حصہ نہیں لے گا ۔

681675
دہشت گردی میں ملوث  نہ ہونے والے کردی ہمارے بھائی ہیں : وزیر اعظم بن علی یلدرم

 

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ  ترکی نے الباب کاروائی  کو کامیابی کیساتھ مکمل کر لیا ہے اور اگر راکا کاروائی میں علیحدگی پسند تنظیم  پی کے کے کی شام میں شاخ وائے پی جی اور پی وائے ڈی کو شامل کیا گیا تو ترکی اس کاروائی میں حصہ نہیں لے گا ۔

  انھوں نے قومی اسمبلی میں اق پارٹی کے گروپ  کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ   ترکی پی کے کے کیساتھ روابط رکھنے والی کسی تنظیم کیساتھ کاروائی میں شامل نہیں ہو گا ۔  ہم امریکہ کو  واضح الفاظ میں  یہ بتایا ہے کہ  اگر آپ کسی ایک دہشت گرد تنظیم  کو ختم کرنے کے لیے کسی دوسری دہشت گرد تنظیم کو استعمال کریں گے تو پھر اس تنظیم کو ختم کرنے کے لیے کسے استعمال کریں گے ۔ اگر امریکہ نے پی وائے ڈی   کو راکا کاروائی میں شامل کیا تو یہ دونوں ممالک کے تاریخی تعاون  کو نقصان پہنچے گا ۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کل ترکی کا دورہ کرنے والے شمالی عراقی انتظامیہ کے سربراہ  مسعود برزانی کیساتھ  ملاقات کے دوران ان سے پی کے کے خلاف تعاون اور دہشت گردی  کیخلاف جدوجہد  کو بڑھانے  جیسے موضوعات پرغورو خوض کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ترکی عراق کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے  اور اپنی اس پالیسی پر ہمیشہ قائم رہے گا    ۔ترکی  نے ہر موقع ہر یہ واضح کیا ہے کہ ہمارا کردی بھائیوں کیساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ عراق اور شام میں بسنے والے کردی جو کسی قسم کی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہوئے ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں ۔ ترکی میں بسنے والے ترک کرد بھائی بھائی ہیں  اور وہ ہمارے سر کا تاج ہیں ۔   ہمارے یہ بھائی اپنی کردی قومیت پر جتنا بھی فخر کریں وہ کم  ہے ۔

وزیر اعظم نے  آذربائیجان اور آرمینیا کی سرحد پر ہونے والی جھڑپوں میں پانچ آذری فوجیوں کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور ان کے لواحقین سے تعزیت کی ۔ انھوں نے کہا کہ ہم آذری عوام کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ بالائی قاراباغ  میں آرمینی جتھوں نے آذریوں کا بے دردی سے قتل عام کیا ہے   اور بالائی قاراباغ کا علاقہ ایک ناسور بن گیا ہے ۔ کئی سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک اس مسئلے کو  حل نہیں کیا جا سکا ہے ۔  ہم  قارا باغ کے معاملے میں آذری بھائیوں کے ہمیشہ ساتھ رہیں گے ۔

 مسعود برزانی کیساتھ  ملاقات کے دوران ان سے پی کے کے خلاف تعاون اور دہشت گردی  کیخلاف جدوجہد  کو بڑھانے  جیسے موضوعات پرغورو خوض کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ترکی عراق کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے  اور اپنی اس پالیسی پر ہمیشہ قائم رہے گا    ۔ترکی  نے ہر موقع ہر یہ واضح کیا ہے کہ ہمارا کردی بھائیوں کیساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ عراق اور شام میں بسنے والے کردی جو کسی قسم کی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہوئے ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں ۔ ترکی میں بسنے والے ترک کرد بھائی بھائی ہیں  اور وہ ہمارے سر کا تاج ہیں ۔   ہمارے یہ بھائی اپنی کردی قومیت پر جتنا بھی فخر کریں وہ کم  ہے ۔



متعللقہ خبریں