جزیرہ قبرص کے الحاق کو اسکولوں میں منائے جانے پر ترکی کا رد عمل
قبرصی یونانی انتظامیہ کی جانب سے جزیرے کے الحاق ریفرنڈم کے حوالے سے اسکولوں میں تقریبات منائے جانے پر ترکی نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے
ترکی نے قبرصی یونانی انتظامیہ کے اسکولوں میں "جزیرے کے الحاق کو منائے جانے " کے فیصلے پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "قبرصی یونانی رہنما کا یہ فیصلہ 'تاریخی نظریے کا ایک سستا حوالہ ' ہے اور اس کو 20 جولائی قبرص پُر امن کاروائی سمیت 15 نومبر شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے قیام کی سرگرمیوں کے مترادف دیکھنے کا نقطہ نظر بے معنی اور ناقابلِ قبول ہے۔ "
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "قبرصی یونانی کے واحد مالک ہونے اور قبرصی ترکوں کو جزیرے کے مشترکہ حصہ دار کی نظر سے نہ دیکھنے والی اس سوچ اور ذہنیت میں تبدیلی نہ آنے تک قبرص میں حل کی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہو سکتیں۔"
اعلامیہ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ " انتہائی دائیں بازور کے نسل پرست قومی عوامی محاذ کی طرف سے تجویز کردہ اور جنوبی قبرص کی قومی اسمبلی میں دس فروری کو قبول کردہ سن 1950 کے جزیرےکے الحاق ریفرنڈم کو اسکولوں میں منائے جانے کے فیصلے کے برخلاف شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی قومی اسمبلی کی جانب سے بروز پیر منظور کردہ ڈیکلریشن قبرصی ترک عوام کی توقعات اور اندیشوں کی عکاسی کرتا ہے۔ "
متعللقہ خبریں
نتَن یا ہو کی نسل کشی ہٹلر کی نسل کشی کو بھی مات دے چکی ہے : صدر ایردوان
ایردوان نے ان خیالات کا اظہار یونان کے کاتھیمیرینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا