قومی سلامتی کونسل اجلاس میں اہم فیصلے

دہشت گردی  کے خلاف  ترکی کی حق بجانب     جدوجہد  کو مزید مؤثر طریقے سے بیان کیے  جانے کی ضرورت  پر زور دیا گیا ہے

663056
قومی سلامتی کونسل اجلاس میں اہم فیصلے

سال کی پہلی  قومی سلامتی  کونسل  کے اجلاس میں ترکی  کو سامنا ہونے والے  حملوں کے خلاف جدوجہد کو پر عزم طریقے سے جاری رکھے  جانے  پر زور دیا گیا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان کی زیر قیادت  ایوان صدر میں منعقدہ اجلاس  کے بعد جاری  کردہ اعلامیہ میں   واضح کیا گیا ہے کہ قومی سلامتی   کے  لیے خطرہ تشکیل دینے والی دہشت گردی کے خلاف  قانونی دائرہ عمل میں اٹھائے جانے والے اقدامات  پرغور کیا گیا ہے۔

اس دوران  دہشت گرد تنظیم فیتو ، PKK، پی  وائےڈی اور داعش کے خلاف جنگ سمیت  گزشتہ برس  پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات   کے حوالے سے سالانہ سیکورٹی       کی صورتحال   کا جائزہ  بھی لیا گیا ہے۔

استنبول، قیصری اور ازمیر کے مذموم  حملوں،  روسی  سفیر کےقتل اور  استنبول  میں سال نو کے موقع  پر  خونی  حملے کے حوالے سے عدالتی کاروائیوں کا جائزہ لیا گیا اور  ان واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ ترکی کو   در پیش ہونے والے  غیر متوازن حملوں کے خلاف   مصمم طریقے سے جدوجہد کا عندیہ دیا گیا،  علیحدگی پسند  دہشت گرد تنظیم اور اس کی بیرون ِ ملک شاخوں   کے مذموم  حملوں   کے حوالے سے    ترکی کے  عالمی رائے عامہ کے سامنے پیش کردہ  نظریات  کے سچ    ہونے  ایک بار پھر مظاہرہ ہونے کا کہا  گیا ہے۔

اعلامیہ میں  دہشت گردی  کے خلاف  ترکی کی حق بجانب     جدوجہد  کو مزید مؤثر طریقے سے بیان کیے  جانے کی ضرورت  پر زور دیا گیا ہے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ  دہشت گرد تنظیموں سے  تعاون کرتے ہوئے ان کو  اسلحہ کی ترسیل  کی جا رہی ہے۔ شام اور عراق کی تازہ صورتحال پر    جامع طور پر  غور کیا گیا  ہے اور ان ملکوں سے  ممکنہ    دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر  ترکی اور خطے کی سلامتی  و استحکام کے حوالے سے اقدامات پر بھی نظر ثانی کی گئی۔

اعلامیہ میں شام میں  فائر بندی کے اطلاق پر   عمل درآمد اور آستانہ اجلاس   کی قرار دادوں  کا بھی بغور جائزہ لیتے ہوئے  ترکی کی   شام میں سیاسی  حل کی کوششوں   اور انسانی امدادی سرگرمیوں  کو جاری رکھے جانے کے  ارادے  کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔

اجلاس میں  علاوہ ازیں میانمار میں آراقان مسلمانوں کی صورتحال   پر غور کیا گیا اور انسانی  امداد کو اضافے کے ساتھ  جاری رکھے جانے کی ضرورت کا اعادہ   کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں