استنبول میں 39 افراد کے قاتل کی گرفتاری کی روداد

گورنر استنبول : ترک پولیس نے  دنیا بھر کو   دہشت گردی کے خلاف جدوجہد   کا  درس دیا ہے

654078
استنبول میں 39 افراد کے قاتل کی گرفتاری کی روداد

استنبول  میں  سال ِ نو کی شب  39 افراد  کو  قتل کرنے والے  دہشت گرد  عبدالقادر ماشاریپوف    20  منٹ  کے آپریشن  اور  واحد  گولی چلائے بغیر  ہی    پکڑا گیا۔

اس طرح ترکی  ایک  دہشت گرد تنظیم کی جانب سے  کیے جانے والے  حملے   کے فاعل   کو  زندہ گرفتار کرنے والا پہلا ملک    ہے۔

دہشت گرد کی گرفتاری میں    اہم کردار ادا کرنے والے "منصوبہ  بندی ومؤثر   آپریشن"  کے حوالے سے تفصیلات  بھی   سامنے  آنی شروع ہو  گئی ہیں۔

پولیس نے  کاروائی سے تین روز پیشتر     ملزم کے  روپوش  ہونے    والے   مکان  کو   گھیرے میں لے لیا۔

سیکورٹی     انسپکٹر مصطفی ٰ  چالش خان  نے  کاروائی سےقبل   رات دس بجے   انسداد دہشت گردی کی ٹیم سے ایک میٹنگ کی۔

پولیس اہلکاروں کو "چاہے کچھ بھی کیوں  نہ ہو دہشت گرد کو زندہ سلامت  گرفتار  کیے جانے " کی ہدایت  کی گئی۔ بعد ازاں خصوصی ٹیم  نے  رات سوا گیارہ بجے    گھر  کے باہر تک پہنچ گئی اور  پونے 12 بجے   گھر کا دروازہ توڑتے ہوئے  اندر داخل ہو گئی۔

ملزم نے پہلے پہل  میں آپ کا مطلوبہ  شخص  نہیں ہوں کہتے ہوئے   انکار کیا۔ تا ہم    اس کے شخص  پر موجود  زخم کے نشان اور تل نے   اس کی واضح  طور پر شناخت کرا دی۔

دہشت گرد  نے اس دوران پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی  اور  اس  کا اسلحہ  چھیننے کی کوشش کی،  لیکن  پولیس    اہلکار نے اسے  زمین    پر چت  کرتے  ہوئے   اسے  بے بس  کر دیا۔ اس  طرح حملہ آور  بلا  گولی  چلائے جانے کے   پکڑا گیا۔

مکان کرائے پر لینے والے  داعش  کا رکن عراقی  مرد اور  تین غیر ملکی خواتین   کو اسی مکان سے  برآمد کیا گیا ہے۔

خیال  ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ گروہ  کنبے کی  شکل میں    فرار ہونے کی کوشش میں تھا اور  اس  عمل کے لیے جعلی پاسپورٹ  کی تیاری   کا  منتظر تھا۔

گورنر استنبول  واسپ  شاہین    نے کل    سیکورٹی  منیجر  مصطفی ٰ چالس کان کے ہمراہ   پریس کانفرس میں  بتایا تھا کہ    اس آپریشن سے قبل   تقریباً 7 ہزار دو سو منٹ کی   کیمروں کی ریکارڈنگ کا مشاہدہ کیا گیا اور  خصوصی   ٹیموں  سمیت  2 ہزار  پولیس اہلکاروں نے  خدمات ادا  کیں۔

انہوں نے بتایا کہ  ہمارے محکمہ پولیس نے انتہائی   سنجیدگی اور احتیاط سے     تحقیقات کیں اور  اس  دوران  تقریباً 152 مکانات پر   ریڈ ماری،  اس اثناء   50 مشکوک افراد کو گرفتار کی اور  168 غیر ملکیوں کے خلاف  دہشت گردی کے شبہے  میں  تفتیش   کی گئی۔

ان تمام   عوامل کے بعد   ترکی نے دنیا میں پہلی  بار  دہشت گرد تنظیم کی جانب سے  کیے گئے حملے کے  فاعل کو زندہ  پکڑنے میں   کامیابی  حاصل کی ہے۔

قاتل کی گرفتاری    کی خبروں  کو بین الاقوامی  ایجنسیوں اور  نشریاتی  اداروں نے   تازہ ترین خبر کے  طور پر  نشر کیا  ہے تو  گورنر   شاہین کے اعلانات کو   بی بی سی، سی این این  اور الجزیرہ کی طرح  کے   ممتاز چینلز نے براہ راست    نشر کیا۔

گورنر کا کہنا تھا کہ   ترک پولیس نے  دنیا بھر کو   دہشت گردی کے خلاف جدوجہد   کا  درس دیا ہے۔

یورپی  سیکورٹی حکام   نے   دہشت    گردی کے خلاف جنگ میں  محض  داعش  کی جانب سے  پیرس میں کرائے  گئے    حملوں کے منصوبہ کار کو    زندہ  پکڑا   تھا۔



متعللقہ خبریں