دہشتگردی صرف ترکی کا ہی مسئلہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم بن علی یلدرم

داعش ہو، پی کے کے ہو یا پھر فیتو  یہ صرف ترکی ہی کا نہیں شام کا بھی مسئلہ ہیں۔ ہم شام کے شمالی سرحد پر داعش کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس سے ہمارا مشترکہ مقصد اس دہشت گرد تنظیم پر قابو پانا ہے۔ یلدرم

646731
دہشتگردی صرف ترکی کا ہی مسئلہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم بن علی یلدرم

اپنے 2 روزہ دورہ عراق  کے دوران ترکی  کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے آج اربیل میں وزارت اعظمیٰ دفتر میں عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کےسربراہ مسعود بارزانی کے ساتھ ملاقات کی۔

مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم یلدرم نے کہا کہ دہشتگردی صرف ترکی کا ہی مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بغداد میں بھی اور اربیل میں بھی ہم نے مفید مذاکرات کئے۔ ان مذاکرات کو دو عنوانات کے تحت بیان کیا جا سکتا ہے۔ ان میں سے  پہلا دہشتگردی کے خلاف جدوجہد اور دوسرا سرمایہ کاری اور علاقے کے امن و امان کے معاملے میں مزید کوشش  ہے۔

وزیر اعظم یلدرم نے کہا کہ خاص طور پر دہشتگردی کے معاملے میں یہ کہنا مفید ہو گا کہ  داعش ہو، پی کے کے ہو یا پھر فیتو  یہ صرف ترکی ہی کا نہیں شام کا بھی مسئلہ ہیں۔ ہم شام کے شمالی سرحد پر داعش کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس سے ہمارا مشترکہ مقصد اس دہشت گرد تنظیم پر قابو پانا ہے۔ اس معاملے میں بین الاقوامی برادری کو اور بھی زیادہ تعاون کرنا چاہیے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہPKK کے عراقی زمین سے ترکی پر حملوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اس معاملے میں جو بھی کرنا ضروری ہوا  آخر تک کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس دہشت گرد تنظیم کے مغرب کی طرف پھیلنے اور شنگال کے علاقے کو اپنا گڑھ بنانے کو بھی ہم قبول نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں ہم PYD کی من مانی پر بھی رضامندی نہیں دے سکتے۔ انہوں نے وہاں مقیم پیش مرگوں اور عربوں کو در بدر کر کے حقیقی معنوں میں علاقے پر قبضہ جما لیا ہے۔ یہ اپنا نام تبدیل کر کے خواہ جو بھی رکھ لیں ہم جانتے ہیں کہ یہ کیا ہیں۔ یہ PKK کی شاخیں ہیں اور PKK اصل میں PYD  اور YPG کے مساوی ہے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ اربیل میں فیتو کے اسکولوں کو بند کرنے کے لئے آپ   کے تعاون پر میں آپ کا شکر گزار ہوں۔ اس  معاملے میں ہماری حساسیت بہت واضح ہے اور وہ یہ کہ طالبعلموں کو نقصان نہ پہنچے لیکن ان اسکولوں کے منتظمین  کو ہٹا دیا جائے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم مسعود بارزانی کی طرف سے ان کے اعزاز میں دئیے  جانے والے اعشائیے میں بھی شرکت کریں گے۔



متعللقہ خبریں