دفتر خارجہ: یونانی وزیر دفاع عقل سلیم اور دانشمندی کا مظاہرہ کریں
کامینوس کو مملکتی ذمہ داریوں اور سنجیدگی سے موزوں مؤقف اپنانے کی دعوت دی گئی ہے
دفتر خارجہ نے یونانی وزیر دفاع پانوس کامینوس کے صدر رجب طیب ایردوان کے بارے میں نازیبا الفاظ پر شدید رد ِ عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
کامینوس کو مملکتی ذمہ داریوں اور سنجیدگی سے موزوں مؤقف اپنانے کی دعوت دی گئی ہے۔
وزارت کے تحریری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "موجودہ پیش رفت کا عقل سلیم پر مبنی کسی نقطہ نظر سے جائزہ لینے اور اظہار خیال کرنے کی صلاحیت سے محروم ہونے کا ہمیں علم ہونے والے یونانی وزیر دفاع کے یکم دسمبر کو جاری کردہ صدر ترکی کے خلاف بیانات کو ہم ہو بہو ان کو واپس لوٹاتے ہیں۔ "
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "جزیرہ قبرص میں دہشت گردی اور شر پسندی جیسے عوامل میں ملوث رہنے والی EOKA تنظیم سے تعلق قائم کرنے والی تنظیموں کو گزشتہ دنوں ایوارڈ سے نوازنے جیسی حرکت کے مرتکب وزیر دفاع کا یہ تیور دونوں ملکوں کی جانب سے باہمی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ لہذا موصوف سے عقل سلیم سے کام لیتے ہوئے بیانات جاری کرنے کا سمن دیتے ہیں۔"
واضح رہے کہ یونانی وزیر دفاع نے صدر ایردوان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ "اگر ایردوان لوزان معاہدے کو نہیں چاہتے تو پھر ان کو سیور معاہدہ دے دیتے ہیں"۔
متعللقہ خبریں
نتَن یا ہو کی نسل کشی ہٹلر کی نسل کشی کو بھی مات دے چکی ہے : صدر ایردوان
ایردوان نے ان خیالات کا اظہار یونان کے کاتھیمیرینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا