ہم اراکان ،شام اور عراق کےمظلوموں کے آنسووں کے پونچھنا چاہتے ہیں : وزیر خارجہ چاوش اولو

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ یورپ نے  تمام  غیر یورپی باشندوں  کیساتھ غیر رواداری کا سلوک کیا ہے ۔

618420
ہم اراکان ،شام اور عراق کےمظلوموں کے آنسووں کے پونچھنا چاہتے ہیں : وزیر خارجہ چاوش اولو

 وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ یورپ نے  تمام  غیر یورپی باشندوں  کیساتھ غیر رواداری کا سلوک کیا ہے ۔

 انھوں نے کہا کہ یورپی باشندوں نے   مستقبل میں مختلف نظریات کیوجہ سے  ایک دوسرے کو قتل کیا تھا  ہمیں ڈر ہے کہ وہ دن کہیں دوبارہ لوٹ نہ آئیں ۔

انھوں نے انطالیہ میں نوجوانوں اور خواتین کی انجمنوں کی طرف سے منعقدہ " ہر قسم کے تشدد پر لعنت"نامی  سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مہاجرین سے متعلق یورپ کے موقف پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا محبت پر قائم ہے۔ دین اسلام کو محبت کے نام پر دنیا میں اتارا گیا ہےاور ہم ہر طرح کے تشدد پر قابو پانے کے لیے کوششیں صرف کر رہے ہیں ۔ انسانیت کیخلاف اپنے دروازوں کو بند کر کے ہم کہاں تک  پہنچ سکتے ہیں ۔ شام میں ابتک چھ لاکھ افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے ۔ تہذیبوں کا گہوارہ کہلوانے والے یورپ میں ماضی میں مختلف نظریات کی وجہ سے انسانوں  نے  ایک دوسرے کو قتل کیا تھا ۔ ہمیں  ڈر ہے کہ کہیں وہ دن واپس نہ لوٹ آئیں ۔ بحیثیت انسان ہم یہ کہتے ہیں کہ  دنیا میں پیار ومحبت اور رواداری کا بول بالا کرتے ہوئے ہر قسم کے تشدد کی روک تھا م کی جائے ۔یہ دنیا ہم سب کے لیے کافی ہے ۔صرف ہمیں ایک دوسرے کیساتھ یکجہتی کرنے کی ضرورت ہے ۔  ہم اراکان ،شام اور عراق کے انسانوں کے آنسووں کو پونچھنے کی راہیں تلاش کر رہے ہیں ۔اپنے دلوں میں انسانیت رکھنے والے تشدد سے گریز کرتے ہیں   لیکن صرف اپنے نظریات کے درست ہونے  کا دفاع کرنےوالے تشدد کرتے ہیں۔ عائلی زندگی میں بھی یہی نظریہ حاری ہے اور دہشت گرد بھی یہی سوچ رکھتے ہیں ۔



متعللقہ خبریں