یورپی یونین نے اپنے ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا : صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی  کی یورپی یونین میں رکنیت کے موضوع پر کل  ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں کی ہماری نظر میں کوئی قدرو قیمت نہیں ہے ۔

616073
یورپی یونین نے اپنے ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا :  صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی  کی یورپی یونین میں رکنیت کے موضوع پر کل  ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں کی ہماری نظر میں کوئی قدرو قیمت نہیں ہے ۔

انھوں نے استنبول  کانگریس ہال میں  اسلامی تعاون تنظیم کی اقتصادی اور تجارتی تعاون کی مستقل کمیٹی کے 32 ویں اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی یورپی یونین کی اقدار کا متعدد ممالک سے بڑھ کر پاسداری کرتا ہے اور بار ہا اس کا مظاہرہ بھی کر چکا ہے  لیکن اس کے باوجود یورپی ممالک نے ہمیں وعدوں کے سوا کسی قسم کی حمایت فراہم نہیں کی ہے ۔انھوں نے ترکی کو جو ضمانتیں دی تھیں ان میں سے کسی  ایک کو بھی پورا نہیں کیا ہے ۔

صدر ایردوان نے   کل ہونے والے یورپی  پارلیمنٹ کے اجلاس پر اظہار  خیال کرتے ہوئے کہا کہ  اس اجلاس سے جو بھی نتیجہ نکلے گا اس کی ہماری نظر میں کوئی اہمیت نہیں ہے۔  15 جولائی کو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر جمہوریت  اور وطن کا دفاع کرنے والی ایک قوم کے عزم کو کسی بھی ترازو پر تولا نہیں جا سکتا ۔  اس ملک کی جمہوریت  اور استحکام کی جدوجہد یورپی پارلیمنٹ  کے اجلاس میں ہاتھ اٹھانے سے رکاوٹ  کا شکار نہیں ہو گی ۔ اگرچہ یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہے لیکن  ان کیطرف سے دئیے جانے والے پیغام کو ہم قبول نہیں کر سکتے ۔ یورپی یونین میں اس رائے دہی کا مقصد دہشت گرد تنظیموں  کی حمایت کرنا اور ان کا ساتھ دینا ہے ۔

صدر ایردوان نے کہا کہ 15 جولائی  کو فیتو کی بغاوت کو  ناکام بنانے والی ایک بہادر قوم کو  یورپ کیطرف سے تنقید کا نشانہ بنانا  اور اس پر ناحق تہمتیں لگا نا  یورپ کے دوہرے معیار اور دوغلے پن کے دوام کا مظہر ہے ۔ ترکی کیخلاف ان کی خیال آرائیوں میں کمی ہونے کے بجائے اضافہ ہوا ہے ۔

انھوں نے خبر دار کیا کہ فیتو کا سرغنہ فتح اللہ گولن نہ صرف ترکی بلکہ تمام ممالک کے لیے خطرہ ہے ۔داعش ،پی کے کے، بوکو حرام، القائدہ اور الشباب کیخلاف جسطرح جدوجہد کی جا رہی ہے فیتو کیخلا ف بھی اسی عزم کیساتھ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ۔ مغربی ممالک اپنے مسائل اور بحرانوں کی مسلمانوں پر عکاسی کر رہے   ہیں  جسے ہم مزید  برداشت  نہیں کر سکتے ۔اگر ہم ڈیموکریسی کو سامنے نہ لاتے تو وہ اپنے  منفی  رویے کا مزید جراتمندی سے اظہار کرتے ۔ مغربی ممالک کے لیے القائدہ اور  داعش خطرناک تنظیمیں ہیں لیکن پی کے کے ،پی وائے ڈی،  وائے پی جی،  فیتو اور ڈی ایچ کے پی ۔سی  اچھی دہشت گرد تنظیمیں ہیں ۔



متعللقہ خبریں