صدرایردوان کا مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی بھرپور حمایت کا اعلان

صدر رجب طیب ایردوان کے دورہ اسلام آباد کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں ترکی میں بغاوت کی کوشش کی شدید مذمت کی گئی ہے اور ترکی کے بہادر عوام کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے

613157
صدرایردوان کا مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی بھرپور حمایت کا اعلان

صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات ہوئی اور ترکی مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی بھر پور حمایت کرتا ہے جب کہ کنٹرول لائن پر کشیدہ صورتحال پرتشویش ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان کے دورہ اسلام آباد کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں ترکی میں بغاوت کی کوشش کی شدید مذمت کی گئی ہے اور ترکی کے بہادر عوام کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ترک عوام کے جمہوریت کے دفاع کیلئے کھڑے رہنے پر ان کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں توانائی، زراعت، ہاؤ سنگ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر سمیت تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مذاکرات سے حل کیا جائے۔ دونوں ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ دریں اثناء، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے عوام اور افواج کی تعریف کی گئی ہے۔  

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہرمشکل میں ترکی کاساتھ دیا اورہم پاکستان کے خلوص کو نظرانداز نہیں کرسکتے جب کہ پاکستان کے ساتھ مختلف منصوبوں پرمعاہدوں پردستخط کئے ہیں۔

صدررجب طیب ایردوان نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان بہترتعلقات چاہتے ہیں جب کہ دہشت گردتنظیموں کاخاتمہ کریں گے اور امید ہے ہماری مخالف دہشت گردتنظیم کو پاکستان میں بھی جگہ نہیں ملے گی۔

اس موقع پروزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اورترکی کےتعلقات منفرد ہیں اور ترکی کے ساتھ تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں جب کہ مشکلات کے ماحول میں پاکستان اورترکی کے تعلقات اوربھی مضبوط ہوں گے اور یقین ہے امن اورخوشحالی کے لئے ترکی اپناکردارجاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت اورسرمایہ کاری میں اضافہ ہوناچاہیے اور 2017 کے آخرتک ترکی کے ساتھ آزادتجارت کا معاہدہ چاہتے ہیں۔



متعللقہ خبریں