درجے کو بلند کرنا ایک طرح کی معذرت طلبی ہے

میرے خیال میں ،ترکی کے درجے کو بڑھایا جانا اصل میں کمپنی کا خود اپنی غلطی کی تصحیح کرنے اور اپنے طور پر معذرت   طلب کرنے کی حیثیت رکھتا ہے۔ بولنت توفنکجی

605423
درجے کو بلند کرنا ایک طرح کی معذرت طلبی ہے

ترکی کے وزیر تجارت و کسٹم بولنت توفنکجی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ کمپنی اسٹینڈرڈ اینڈ پوئرزS&P   کا ترکی کے کریڈٹ درجے کو بلند کرنا ایک طرح کی معذرت طلبی ہے۔

بولنت  توفنکجی نے S&P کی طرف سے ،ترکی کے کریڈٹ درجے کو منفی سے بلند کر کے BB  کے درجے تک لانے  کی تصدیق کرنے سے متعلق جائزے پیش کرتے ہوئے  کہا ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ کی موڈیز اور اسٹینڈرڈ اینڈ پوئرز جیسی کمپنیوں  کو ہم بہت زیادہ سنجیدہ نہیں لیتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ تو ترکی کے درجے کے گرائے جانے کی زیادہ پروا کی ہے اور نہ ہی بڑھائے جانے کی۔

انہوں نے کہا کہ S&P کا ترکی کا کریڈٹ درجے کو بلند کرنا ایک مثبت لیکن ناکافی اقدام ہے۔ کیوں  کہ جب ہم ترکی کی سرمایہ کاری کی صلاحیت  کی شرح پر نگاہ ڈالتے ہیں تو  وہ ہمیں ان درجوں سے کہیں زیادہ بلند دکھائی دیتی ہے۔ ہماری سرمایہ کاری کی صلاحیت متعدد یورپی ممالک  اور متعدد ترقی پذیر ممالک سے  کہیں زیادہ  اور سرمایہ کاری رسک کی شرح نسبتاً کم ہے۔

توفنک جی نے کہا کہ اسٹینڈرڈ اینڈ پوئرز  کی طرف سے 15 جولائی کے حملے کے اقدام سے فوراً بعد ترکی کے ایک درجے کو گرایا جانا حقیقتاً پسندانہ نہیں تھا۔ اس اقدام کا انحصار نہ تو کسی اعداد و شمار پر تھا اور نہ ہی کسی تجزئیے پر۔

انہوں نے کہا کہ  آج  اس کریڈٹ ریٹنگ کمپنی نے خود اس بات کا مشاہدہ کر لیا ہے کہ اس کے تجزئیے کس قدر بے معنی تھے۔ لہٰذا  میرے خیال میں ،ترکی کے درجے کو بڑھایا جانا اصل میں کمپنی کا خود اپنی غلطی کی تصحیح کرنے اور اپنے طور پر معذرت   طلب کرنے کی حیثیت رکھتا ہے۔



متعللقہ خبریں