موصل آپریشن میں PKK کا استعمال ناقابل قبول ہو گا، ترکی
ترکی ، خطے کا طاقتور ترین ملک ہے لہذا خطے میں ہونے والی ہر طرح کی پیش رفت ترکی کو بھی متاثر کرتی ہے
وزیر دفاع فکری اشق نے اطلاع دی ہے کہ عراقی شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم داعش کو ہدف بنانے والے آپریشن میں علیحدگی پسند تنظیم PKK کی شمولیت ناقابلِ قبول ہے۔
جناب فکری اشق نے ضلع نعدے میں 15 جولائی کی بغاوت کی کوشش کے دوران شہید ہونے والے عمر خالص دیمر کے نام پر بنائے گئے ایک پارک کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر انہوں نے منصوبہ بندی کردہ موصل آپریشن کے حوالے سے بتایا کہ ترکی موصل میں مقیم ترک نژاد شہریوں کا تحفظ کرے گا۔
وزیر کا کہنا تھا کہ ترکی ، شام اور عراق کی سرزمین پر اپنی نگاہیں نہیں رکھتا۔ ترکی کی موصل آپریشن میں شرکت کی شرائط کا ایک بار پھر اعادہ کرنے والے اشق نے بتایا کہ "PKK۔ PYD کی طرح کے دہشت گرد عناصر اور حاشدی شابی کی طرح کے شیعہ عناصر کو استعمال نہ کیے جانے کے حوالے سے متحدہ امریکہ کو ضمانت دینی ہو گی۔ اگر مذکورہ عناصر نے بھی حصہ لیا تو ترکی بھی موصل کاروائی میں لازمی تعاون فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا ترکی ، خطے کا طاقتور ترین ملک ہے لہذا خطے میں ہونے والی ہر طرح کی پیش رفت ترکی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے علاقے میں دہشت گردی کی کاروائیوں سے سب سے زیادہ خطرہ ترکی کو ہی ہے۔
عراقی حکومت کے باشیقہ کیمپ میں متعین ترک فوجیوں کی موجودگی سے بے چینی محسوس کرنے کے بیانات پر بھی اپنے جائزے پیش کرنے والے اشق نے کہا کہ "بغداد اس وقت فاش غلطی کر رہا ہے۔ "