بڑی طاقتیں ہمارے خطے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش میں ہیں، قرتلمش

15 جولائی کی بغاوت کی کوشش  ترکوں   کے اناطولیہ کی سرزمین پر    اپنے وجود کے دوران   سب  سے  بڑی خیانت  اور غداری ہے

585313
بڑی طاقتیں ہمارے خطے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش میں ہیں، قرتلمش

نائب وزیر اعظم   نعمان قرتلمش   کا کہنا ہے ک  ترکی  کو   تاریخ بھر کے دوران خیانتوں، پیٹھ پیچھے سے  خنجر گھونپنے   کی طرح    کی  چالوں   کا سامنا کرنا پڑا  ہے تا ہم     دہشت گرد تنظیم فیتو  کی     غدارانہ       بغاوت   کی کوشش   کی  طرح   کے   گھناؤنے واقع کا اس سے  قبل   کبھی سامنا   نہیں ہوا۔

جناب قرتلمش نے  ایک ٹیلی ویژن چینل پر        ایجنڈے  کے حوالے سے اہم اعلانات  کیے۔

فیتو کی بغاوت کی کوشش  کے سلسلے میں  جاری  تحقیقات    کے  حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے  بتایا کہ  15 جولائی کی بغاوت کی کوشش  ترکوں   کے اناطولیہ کی سرزمین پر    اپنے وجود کے دوران        سب  سے  بڑی خیانت  اور غداری ہے۔  اس غداری کا ماضی ایک دو روز پر نہیں   بلکہ  کم از کم گزشتہ 40 برسوں پر محیط ہے۔ لہذا   حکومت کے اندر سرایت کرنے والے  ان  گھناؤنے عناصر کو مکمل  طور پر   ختم کرنا ہو گا۔

نائب وزیر اعظم نے  اس پروگرام میں  علاوہ ازیں شام  اور عراق سمیت  اس خطے میں   درپیش    پیچیدگیوں اور مسائل کی  بنیادی جڑ  بڑی طاقتوں کے درمیان  "اپنی اجارہ داری" قائم کرنے  کی جنگ  ہے۔

لیکن  یہ جنگ اپنے خاتمے کے قریب ہے    خاصکر امریکہ اور روس      آپس میں  لڑنے کے   دہانے تک جا پہنچے ہیں۔  یہاں پر   ہر کوئی  کس کو متاثر کر سکتا ہے   اسی کے مطابق         اپنی اجارہ  داری قائم کرنے   کے درپے ہے۔ یہ     چیز کبھی بھی کسی نتیجے تک نہیں  پہنچ سکتی لہذا اب اسے  روکے جانے کی ضرورت ہے۔  بالخصوص شام میں سلسلہ امن  کو شروع کیا جانا   چاہیے۔  عراقی   بڑے شہروں  کو   داعش سے   جلد از جلد پاک کروانے   اور مقامی عوام کو معمول  کی زندگی   کی جانب  لوٹانے کی  اشد ضرورت ہے۔

صدر روس کے مجوزہ دورہ ترکی   کی یاد دہانی  کراتے ہوئے   اس دوران شام کے مرکزی  ایجنڈے میں شامل ہونے  کے حوالے سے ایک سوال  کے جواب میں  انہوں نے کہا کہ دونوں  ملک  شروع  سے ہی   شام میں حل کی تلاش  کے حوالے سے  مختلف نظریات کے  مالک ہیں تا ہم    ان میں قربت    اس مسئلے کے حل میں   کسی مشترکہ لائحہ   عمل   کے سامنے آنے  میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

جناب  قرتلمش نے    کریڈٹ ریٹنگ تنظیم موڈیز  کے فیصلے کے بارے میں  بھی ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ  کسی ملک  کی   معاشی طاقت  کسی  بھی    ریٹنگ ادارے کے جائزات   پر مبنی نہیں ہوتی  ،  اس کا تعلق  اس ملک کی حقیقی طاقت سے ہوتا ہے۔



متعللقہ خبریں