جرابلس کو داعش سے خالی کروائے جانے کے بعد شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی
گزشتہ چھ سال سے اب تک جاری خانہ جنگی کی وجہ سے ترکی میں پناہ لیے ہوئے شامی باشندوں کا ایک حصہ عید کے تیسرے روز تک اپنے ملک واپس جانے کے لیے غازی انتیپ کے گورنر آفس سے رجوع کر چکے ہیں
اپنے ملک میں خانہ جنگی کی وجہ سے ترک کرتے ہوئے ترکی میں پناہ لینے والے اور شروع کردہ "فرات ڈھال" فوجی آپریشن کے بعد علاقے کو دہشت گرد تنظیم داعش سے مکمل طور پر خالی کروانے کے بعد جرابلس واپس آنے والے افراد کی تعداد ایک ہزار نو سو تک پہنچ گئی ہے۔
شامی باشندے عید الضحیٰ کو اپنے آبائی علاقے میں گزارنے پر بہت خوش ہیں۔
ترک فوج نے داعش سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شام کے علاقے جرابلس میں" فرات ڈھال" آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔
گزشتہ چھ سال سے اب تک جاری خانہ جنگی کی وجہ سے ترکی میں پناہ لیے ہوئے شامی باشندوں کا ایک حصہ عید کے تیسرے روز تک اپنے ملک واپس جانے کے لیے غازی انتیپ کے گورنر آفس سے رجوع کر چکے ہیں۔
دریں اثنا اس آپریشن کے تحت حال ہی میں قنطارہ،الشہید،الحمران اور تاشلی ہویوک نامی دیہاتوں پر قبضہ کرتے ہوئے داعش کے 12 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔
ترک جنگی طیاروں نے بھی قنطارہ کے جنوبی علاقوں میں داعش کے تین ٹھکانے تباہ کر دیے جبکہ اتحادی قوتوں کے طیاروں نے یاحمول کے علاقے میں داعش کی ایک مسلح گاڑی کو ٹھکانے لگا دیا ۔