غازی آنتیپ میں حملے کے خلاف دنیا بھر سے مذّمتی پیغامات

ترکی کے ضلع غازی آنتیپ میں 20 اگست  ہفتے کی شب ایک شادی کی تقریب پر دہشت گردی کے  اور 51 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے کے خلاف دنیا بھر سے ردعمل کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے

556734
غازی آنتیپ میں حملے کے خلاف دنیا بھر سے مذّمتی پیغامات

ترکی کے ضلع غازی آنتیپ میں 20 اگست  ہفتے کی شب ایک شادی کی تقریب پر دہشت گردی کے  اور 51 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے کے خلاف دنیا بھر سے ردعمل کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے۔

روس سے لے کر مصر تک اور فرانس سے لے کر آذربائیجان تک متعدد ممالک کی طرف سے صدر رجب طیب ایردوان کو تعزیتی پیغامات بھیجے گئے ہیں۔

کریملین سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ "ہم دہشت گردی کے خلاف جد و جہد میں  اپنے ترک  اتحادیوں   کے ساتھ  تعاون کو ہر پہلو سے بڑھانے کے لئے تیار ہیں"۔

واشنگٹن انتظامیہ نے  بھی غازی آنتیپ میں حملے کی  مذمت کی ہے۔وائٹ ہاوس کے قومی سکیورٹی کونسل کے ترجمان نیڈ پرائس نےکہا ہے کہ اس وحشیانہ اقدام نے نہایت سنگدلی کے ساتھ ایک شادی کی تقریب کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملہ بیسیوں افراد کی ہلاکت اور بیسیوں کے زخمی ہونے کا سبب بنا ہے۔

پرائس نے کہا ہے کہ نائب صدر جو بائڈن اپنے دورہ ترکی کے دوران دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کے موضوع پر بھی بات چیت کریں گے۔

امریکہ کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اس حملے کو مکروہ  فعل قرار دیا گیا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں انقرہ کو مدد کی  پیشکش کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے ساجھے دار اور اتحادی ملک ترکی کے ساتھ ہیں اور  دہشت گردی کے خطرے پر قابو پانے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

فرانس کے صدر فرانسووا  اولاند  ، برطانیہ  کے وزیر خارجہ اور جرمنی کی چانسلر اینگیلا مرکل نے بھی اپنے بیانات میں  حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

اسرائیل اور مصر نے بھی مذّمتی  پیغامات بھیجے ہیں۔

مصر کی طرف سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اس بحرانی دور میں مصر کی عوام ترکی کی عوام کے ساتھ ہے۔

سویڈن کے وزیر خارجہ مارگوٹ والسٹروم نے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہم ترکی کے ساتھ ہر طرح کی مشترکہ جدوجہد کے لئے تیار ہیں۔

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آقن جی نے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور  ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کا  اور زخمیوں کے لئے فوری شفا کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف نے بھی حملے کی شدید مذمت کی ہے اور  "عزیز بھائی" کے الفاظ سے شروع کئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکی میں  دہشت گردی کے اس حالیہ حملے نے انہیں شدید متاثر کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون،یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ مارٹن شولز، پوپ فرانسس، اٹلی، ایران، پاکستان، آسٹریا، جارجیا، البانیہ، رومانیہ، سعودی عرب، اردن، بحرین،نے بھی اپنے پیغام ات میں  دہشتگردی  کی شدید مذمت کی ہے اور ترکی کے ساتھ اتحاد و تعاون کا اظہار کیا ہے۔



متعللقہ خبریں