یورپی یونین کے سفیروں کا ترک قومی اسمبلی کا دورہ

بمباری سے متاثرہ  حصوں کا  معائنہ کرتے ہوئے   وہاں پر   پھول  رکھنے والے 26 ملکوں کے نمائندوں کو بعد ازاں اسپیکرِ اسمبلی   اسماعیل قاہرامان نے   شرف ِ ملاقات بخشا

552925
یورپی یونین کے سفیروں کا  ترک قومی اسمبلی کا دورہ

یورپی یونین  کے  رکن ملکوں کے سفیروں نے     دہشت گرد تنظیم  فیتو  کی جانب سے  15 جولائی کی   غدارانہ بغاوت    کے دوران       بمباری  کردہ  قومی اسمبلی    کا   اس واقع کے ایک ماہ بعد  دورہ کیا ہے۔

بمباری سے متاثرہ  حصوں کا  معائنہ کرتے ہوئے   وہاں پر   پھول  رکھنے والے 26 ملکوں کے نمائندوں کو بعد ازاں اسپیکرِ اسمبلی   اسماعیل قاہرامان نے   شرف ِ ملاقات بخشا۔

اس دوران    بغاوت  کی  شب   کے  واقعات  کے بارے میں   معلومات فراہم کرنے والے  قاہرامان نے    ستم اور سرزنش بھرے         الفاظ میں کہا کہ "ان  کٹھن حالات میں یورپ  نے ہمیں  تنہا چھوڑدیا  ہے۔"

انہوں نے   افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترک  عوام نے     اس سلسلے  کے دوران       نہ صرف مغربی  میڈیا  بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یورپی  سیاستدانوں  کے    اپنی اقدار سے متضاد      مؤقف کا مظاہرہ کرنے   کا     مشاہدہ  کیا ہے،      یورپی یونین  نے  جمہوری اقدار   کی پاسداری کرنے والے  ترکی سے تعاون کرنے کے بجائے   ترک قوم کو   تنہا      چھوڑنے کو ترجیح دی ہے۔

اسپیکر ِ اسمبلی نے مزید  بتایا کہ " یورپی یونین کے رکنیت کے حصول کے لیے     لازمی  مذاکرات   کے عنوانات پر  بحث  کو    چھیڑنے  کے  لیے یک طرفہ مؤقف کے  بعد اب     اس میں   ناکام فوجی بغاوت     کے خلاف  مشکوک       رویہ  بھی  شامل ہو گیا ہے۔  دہشت گرد تنظیم فیتو  کی بغاوت کی کوشش کے خلاف    یورپی   سیاستدانوں کا رد عمل  انتہائی معمولی  نوعیت کا تھا۔ 15 جولائی کی شب   دہشت گردوں نے    24 لڑاکا طیاروں سمیت مجموعی  طور  پر  35 طیاروں، 37 ہیلی کاپٹروں ، 74 ٹینکوں، 246 بکتر بند گاڑیوں  سمیت 3,992     عدد   ہلکا  اسلحہ    استعمال کیا  گیا۔    یہ     تعداد   یورپی یونین کے رکن  کئی ایک ملکوں کی  فوجی طاقت سے  بھی بڑھ کر  ہے۔  فرانس میں چارلی ہیبڈو حملے کے خلاف     پیش کردہ حساسیت کے دس فیصد کو بھی ترکی کے لیے    پیش  نہیں  کیا گیا۔ ہم    یورپی سربراہان سے    سے  سخت گیر  مذمتی پیغامات  حتی ترکی   کا دورہ کرنے کی توقع  رکھتے تھے۔ "

انہوں نے مزید کہا کہ   یہ صورتحال  ہمیں   تنہا چھوڑنے کا تاثر پیدا کر رہی ہے۔

دہشت گرد تنظیم فیتو کی  بغاوت کی کوشش کے خلاف   منتخب حکومت    اور     جمہوریت  کا تحفظ کیے جانے  کی   بھی توضیح کرنے والے اسپیکر  کا کہنا تھا کہ  "اس خونی    بغاوت  کی کوشش کے عقب میں   فتح اللہ  گؤلن اور    اس سے وابستہ عناصر کا ہاتھ ہونے    کے معاملے میں ہمیں کوئی شک و شبہہ نہیں۔ ترک قوم نے  جنگ نجات اور    جمہوریہ ترکی کےقیام   کے ایام  کی طرح     ملکی آزادی و  جمہوری اقدار   کو نشانہ بنائے جانے والے اس اقدام  کے خلاف     اخوت و  یکجہتی کا بھر پور طریقے سے مظاہرہ کیا ہے۔ "

اسپیکر اسمبلی کے خطاب کے بعد بعض  مہمان  سفیروں   نے بھی اظہار خیال کیا۔    یورپی  یونین کے   عبوری صدر سلوواکیہ کی   انقرہ میں  سفیرہ انا   تورے نیکووا  نے      انقلابی  اقدام  کی    شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  15 جولائی کے واقع کے  فوراً بعد  پارلیمنٹ  کا اجلاس  اور تمام تر سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا      ایک انتہائی اہم  امر تھا۔  جو کہ ترک جمہوری اداروں کے عزم و    پختگی کا    واضح  مظہر ہے۔



متعللقہ خبریں