امریکہ کو گولن اور ترکی میں سے ایک کو چننا ہوگا: ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان  نے  کہا ہے کہ 27 روز سے جاری    جمہوریت کی پاسداری  میں فی الوقت وقفہ دیا جائے

549668
امریکہ کو گولن اور ترکی میں سے ایک کو چننا ہوگا: ایردوان

 صدر رجب طیب ایردوان  نے  کہا ہے کہ 27 روز سے جاری    جمہوریت کی پاسداری  میں فی الوقت وقفہ دیا جائے۔

  گولن تحریک   کی جانب سے 15جولائی کو بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد صدر ایردوان نے  عوام سے سڑکوں پر دھرنا دینے کی   درخواست کی تھی جس پر  عوام  نے لبیک کہتےہوئے 27 روز تک ہر شام  سڑکوں پر  حکومت کی حمایت میں گزارے تھے ۔

  گزشتہ شب اس سلسلے میں آخری بار  صدر نے   اپنی سرکاری رہائش گاہ  پر  عوام کے جم غفیر سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ     دارالحکومت انقرہ   نے 15 جولائی کی رات  انتہائی بھیانک دور میں گزاری  ۔

انہوں نے   عوام سے کہا کہ  آپ اپنے گھروں میں رہتےہوئے  اب جمہوریت، آزادی،حکومت  اور اپنے مستقبل کا تحفظ  کر سکتے ہیں۔

 گولن تحریک   کے  لیڈر فتح اللہ گولن کی ترکی حوالگی کے بارے میں  صدر نے کہا کہ  امریکہ   کو   گولن جیسے دہشتگرد یا ترکی  جیسے جمہوری  دوست ملک  میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔ گولن تحریک  ناانصافیوں اور   ریاکاریوں    کا  پلندہ بن چکی ہے  جس کے ہاتھ اب معصوم عوام کے خون سے بھی رنگے ہیں    ،ہماری عوام  ہر خطا معاف کر سکتی ہے مگر  ملک سے غداری کا ارتکاب  کسی طور ہمیں قبول نہیں۔

 پی کےکے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ    ان لوگوں کی بھی  حساب دہی جلد  ہوگی جو      وطن عزیز   کا بٹوارا دیکھنے کے خواہاں ہیں۔

 صدر نے اپنے بیان کے آخر میں عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ   مجھے آپ پر فخر ہے  اور دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی  وطن عزیز اور ہماری اس جرات مند عوام   کو  اپنی امان میں رکھے ۔



متعللقہ خبریں